حِجامۃ کے ذریعے علاج

ہمارے یہاں ایک مسلم ڈاکٹر ایم بی بی ایس ہیں ۔ وہ حِجامۃ کے طریقۂ علاج کو اندھی تقلید کہتے ہیں ،جب کہ اس علاج کے تعلق سے طب نبویؐ میں کافی احادیث مذکور ہیں ۔ آج کے دور میں ہر بیماری کے لیے کئی طریقہ ہائے علاج موجود ہیں ۔ اس کے باوجود حِجامۃ کے ذریعے علاج کرانا کیا جائزہے؟
جواب

حِجامۃ ایک مخصوص طریقۂ علاج ہے،جس میں بعض امراض میں ایک مخصوص تکنیک سے جسم کے بعض حصوں سے فاسد خون نکالا جاتا ہے۔ اسے اردو میں ’پچھنا لگانا ‘ اور انگریزی میں Cupping کہتے ہیں ۔ حجامہ کا شمار طب نبوی میں کیا جاتا ہے،اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ سے یہ عمل ثابت ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباسؓ بیان کرتے ہیں :
اِحْتَجَمَ النَّبیُّ ﷺ وَہُوَ مُحرِمٌ وَ احْتَجَمَ النَّبِیُّ وَہُوَ صَائِمٌ۔
(بخاری: ۵۶۹۴، ۵۶۹۵، مسلم: ۱۲۰۲)
’’نبی کریم ﷺ نے احرام کی حالت میں اور روزہ کی حالت میں بھی پچھنا لگوایا ‘‘۔
آج کل حِجامۃ کا طریقۂ علاج کافی ترقی یافتہ ہوگیا ہے اور اس کی بڑی ایڈوانس تکنیک ایجاد کرلی گئی ہے۔ یہ طریقہ مختلف امراض کے علاج کے لیے اختیار کیاجاتا ہے اور اس کے ذریعے ان امراض میں فائدہ بھی ہوتا ہے۔ اس لیے اس کا انکار کرنا، اسے بے فائدہ، بلکہ نقصان دہ قرار دینا اور اسے اندھی تقلید کہنا درست نہیں ہے، البتہ اس عمل میں مہارت مطلوب ہے۔ اناڑی پن سے اس کی انجام دہی میں خطرات ہیں ۔ اس لیے اس میں احتیاط کی ضرورت ہے۔