مہر کی تعیین میں لڑکی کی مرضی

مہر طے کرنے کا حق لڑکی کے والدین کو ہے، یا اس میں لڑکی کی مرضی کا بھی کچھ دخل ہے؟
جواب

مہر نکا ح کی شرائط میں سے ہے۔ قرآن و حدیث میں اس کی ادائیگی کی تاکید کی گئی ہے۔ اگر نکاح کے وقت مہر کا تذکرہ نہ ہو تب بھی عورت ’مہر مثل‘ (یعنی مہر کی وہ مقدار جو عورت کے خاندان میں دوسری عورتوں کی طے ہوئی ہو) کی حق دار ہوتی ہے۔ دونوں خاندانوں کے ذمے دار باہم مشورہ کرکے مہر کی کوئی بھی مقدار طے کر سکتے ہیں ۔ مہر بہت زیادہ طے کرنا پسندیدہ نہیں ہے۔ چوں کہ مہرعورت کا حق ہے، اس لیے اسے طے کرتے وقت عورت کی مرضی بھی معلوم کرنی ضروری ہے۔