وراثت کے بعض مسائل

میری اہلیہ کا چند ایام قبل انتقال ہوگیا۔ ایک بیٹا اورتین بیٹیاں ہیں ۔ میرے والدین (میری اہلیہ کی ساس اورسسر)باحیات ہیں اور میری اہلیہ کے والدین بھی ہیں  اور ان کے تین بھائی بھی ہیں ۔بہ راہ کرم بتائیں  کہ ان کی میراث کیسے تقسیم ہوگی؟ یہ بھی بتائیں کہ اگر مستحقین میراث میں سے کوئی اپنا حصہ نہ لینا چاہے تو کیا اس کی اجازت ہے؟
جواب

میراث کے احکام قرآن مجید میں مذکورہیں ۔
کسی عورت کا انتقال ہواور اس کی اولاد ہوتو اس کے شوہر کو ایک چوتھائی (۲۵فی صد) ملے گا،(النساء۱۲) اور اس کے والدین میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ (۶۶ء۱۶ فی صد ) ہوگا۔(النساء۱۱)
جو کچھ باقی بچے گا اسے اولاد کے درمیان اس طرح تقسیم کیاجائے گا کہ لڑکے کو لڑکی کے مقابلے میں دوگنا ملے۔(النساء۱۱) صورت مسئولہ میں ہرلڑکے کو ۶۶ء۱۶فیصد اورہر لڑکی کو ۳۳ء۸فی صد ملے گا۔
اس صورت میں  بھائیوں کو کچھ نہیں ملے گا۔ ساس سسر مستحقین میراث میں  سے نہیں ہیں ۔
مستحقین میراث میں سے کوئی اپنا حصہ نہ لینا چاہے تو اس کی اجازت ہے۔ اسی طرح  وہ اپنا حصہ لے کر دوسرے کو بھی دے سکتا ہے۔