کیا عمرہ کرنے سے حج فرض ہوجاتا ہے؟

ہمارے یہاں بعض حضرات کہتےہیں کہ اگر کوئی شخص عمرہ کرلے تو اس پر حج فرض ہوجاتا ہے ۔ کیا یہ بات درست ہے؟
جواب

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلِلہِ عَلَي النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْـتَـطَاعَ اِلَيْہِ سَبِيْلًا۝۰ۭ
(آل عمران۹۷:)
’’ لوگوں پر اللہ کا یہ حق ہے کہ جواس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو وہ اس کا حج کرے ‘‘۔
اس آیت کی روشنی میں فقہا ء نے کسی شخص پر حج فرض ہونے کے لیے دو شرطیں ضروری قرار دی ہیں : ایک یہ کہ وہ مقاماتِ حج تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو اورمصارفِ سفر برداشت کرسکتا ہو، دوسری یہ کہ وہ اتنا کچھ چھوڑ کر جائے جواس کی غیر حاضر ی میں اس کے متعلقین (جن کا نفقہ اس پر واجب ہے) کی گزر بسر کے لیے کافی ہو۔
اگر کوئی شخص عمرہ کرنے کے لیے مکہ مکرمہ پہنچ جائے اور اس کے لیے زمانۂ حج تک وہاں رکے رہنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو اوراس کے رکنے کی صورت میں وطن میں اس کے متعلقین کی ضروریات کے لیے نظم ہو تو اس صورت میں اس پر حج فرض ہوجائے گا۔
لیکن اگرکسی وجہ سے اس کا زمانۂ حج تک رکنا ممکن نہ ہو (مثلاً ویزہ کے قانون کے تحت اسے وہاں مزید قیام کی اجازت نہ ہو ) اور وطن واپس آکر اسے دوبارہ سفر کرنے کی استطاعت نہ ہو تو اس پرحج فرض نہ ہوگا۔