جواب
جمعہ کے دو خطبے مسنون ہیں ۔ اب بعض جگہوں پر خطبہ کے ساتھ اردو میں تقریر کرنے کا بھی رواج ہو رہا ہے۔ کہیں امام صاحب خطبۂ اولیٰ کے ساتھ اردو میں تقریر کرتے ہیں اور کہیں خطبہ شروع کرنے سے پہلے اردو میں تقریر کرتے ہیں ، پھر موذن خطبہ کی اذان دیتا ہے۔ اس کے بعد وہ دونوں خطبے پڑھتے ہیں ۔
اگر خطبۂ اولیٰ کے ساتھ ہی اردو میں تقریر کی جا رہی ہو تو ظاہر ہے کہ خطبہ کے ساتھ وہ بھی منبر کے ساتھ کی جائے گی۔ لیکن اگر خطبہ سے الگ اردو تقریر کی جاتی ہے تو مناسب ہے کہ منبر سے الگ کھڑے ہوکر کی جائے، تاکہ مسجد میں آنے والے نمازیوں کو اشتباہ نہ ہو کہ خطبہ شروع ہوگیا ہے۔ جہاں تک خطبۂ جمعہ کا معاملہ ہے اس کے بارے میں احادیث میں صراحت ہے کہ وہ منبر سے ہونا چاہیے۔ رسول اللہ ﷺ کے لیے منبر بنایا گیا۔ اس کے بعد سے آپ اس پر کھڑے ہوکر خطبہ دیا کرتے تھے۔ حضرت انسؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے منبر پر خطبہ دیا۔ امام بخاری نے اس مضمون کی کئی احادیث نقل کی ہیں اور ان پر یہ ترجمۃ الباب قائم کیا ہے: باب الخطبۃ علی المنبر۔ (۱)