جواب
یہ حدیث حضرت انس بن مالک ؓ کے واسطے سے مختلف کتبِ حدیث میں مروی ہے۔ مثلاً الجامع الصغیر للسیوطی(۶۳۰۶)،المعجم لابی یعلیٰ(۲۵۷)،مسندالفردوس للدیلمی (۴۷۴۶) وغیرہ۔ لیکن یہ ضـعیف ہے ۔ ا سی لیے علامہ البانی ؒ نے جب سیوطی ؒ کی الجامع الصغیر میں مذکورصحیح اور ضعیف احادیث کوالگ الگ کیاتو اس روایت کوانہوں نے ضعیف الجامع (۴۲۳۱) میں جگہ دی۔
اس کے الفاظ یہ ہیں :
کُلُّ شَیْئٍ بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللہِ تَعَالیٰ حِجَابٌ اِلاَّ شَہَادَۃَ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ، وَدُعَاءَ الْوَالِدِ لِوَلَدِہِ
لیکن اس کے متن پر آپ نے جواشکال وارد کیا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ عربی زبان میں ’والد‘ کا اطلاق ماں باپ دونوں پر ہوتا ہے۔ اسی طرح ’ولد ‘ میں لڑکا اورلڑکی دونوں شامل ہوتے ہیں ۔ اس لیے آپ نے دُعَاءَ الْوَالِدِ لِوَلَدِہِ کاجوترجمہ کیا ہے (باپ کی دعا بیٹے کے لیے) وہ درست نہیں ہے۔ اس کا درست ترجمہ یہ ہوگا ’ ماں باپ کی دعا اپنی اولاد کے لیے‘‘۔