زیورات کی زکوٰۃ کے چند مسائل

میرے پاس سونے کے کچھ زیورات ہیں۔ میں ان کی زکوٰۃ نکالنا چاہتی ہوں۔ براہِ کرم اس سلسلے میں میرے چند سوالات کے جوابات مرحمت فرمائیں :

(1) کیا زیورات کی زکوٰۃ ان کی قیمتِ خرید(Cost price) پر واجب ہوتی ہے یا قیمتِ فروخت (Selling price) پر ؟ کیوں کہ دونوں کی قیمتیں مختلف ہوتی ہیں۔

جواب

جواب :

(1)سونے کی قیمت میں عموماً اضافہ ہوتا رہتا ہے، اس لیے سونے کے زیورات کی مالیت بھی بڑھتی رہتی ہے۔ کوئی طلائی زیور اگر آج خریدا جائے تو چار پانچ برس کے بعد اس کی قیمت زیادہ ہو جاتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں اس کی قیمتِ خرید اور قیمتِ فروخت میں فرق ہو جاتا ہے۔

زکوٰۃ کسی چیز کی موجودہ مالیت اور قیمت پر عائد ہوتی ہے۔ اس کا حساب نکالنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ جس وقت زکوٰۃ نکالنی ہو، دیکھا جائے کہ اُس وقت اگر زیورات کو فروخت کیا جائے تو ان کے کتنے روپے ملیں گے؟ اسے اپنے دیگر مال (جس پر زکوٰۃ عائد ہوتی ہو) میں شامل کر کے کل کی زکوٰۃ نکالی جائے۔

 

(2) کیا زیورات کی زکوٰۃ نقد ادا کرنی ضروری ہے؟ یا ان ہی میں سے کوئی چھوٹا زیور مثلاً انگوٹھی یا بُندے یا ناک کی کیل وغیرہ کوبہ طورِ زکوۃ نکالا جا سکتا ہے؟ اگر کوئی زیور زکوٰۃ میں نکالا جاسکتا ہے تو اس کی شکل کیا ہو گی؟