میرے پاس سونے کے کچھ زیورات ہیں۔ میں ان کی زکوٰۃ نکالنا چاہتی ہوں۔ براہِ کرم اس سلسلے میں میرے چند سوالات کے جوابات مرحمت فرمائیں :
(1) کیا زیورات کی زکوٰۃ ان کی قیمتِ خرید(Cost price) پر واجب ہوتی ہے یا قیمتِ فروخت (Selling price) پر ؟ کیوں کہ دونوں کی قیمتیں مختلف ہوتی ہیں۔
جواب
جواب :
زیورات کی زکوٰۃ نقد نکالنی ضروری نہیں ہے۔ کسی بھی شکل میں نکالی جا سکتی ہے۔ اگر کسی عورت کے پاس رقم یا کوئی دوسری چیز زکوٰۃ نکالنے کے لیے نہ ہو تو وہ اپنے زیورات میں سے کسی چھوٹے زیور کو بہ طورِ زکوٰۃ نکال سکتی ہے۔ وہ کسی غریب اور مستحق کو وہ زیور دے دے، پھر اُس شخص کو اختیار ہوگا کہ وہ چاہے تو اسے اپنے پاس باقی رکھے، یا اُسے فروخت کرکے اس کی رقم اپنے کام میں لائے۔
(3) کسی زیور کو خریدنے کے بعد ایک برس سے قبل ہی اس کو فروخت کردیا اور حاصل ہونے والی رقم میں کچھ اور پیسے ملا کر دوسرا زیور خرید لیا تو زکوٰۃ کب واجب ہوگی؟ پہلے والا زیور خریدے ہوئے ایک برس پورا ہونے پر یا جب دوسرے زیور کو خریدے ہوئے ایک برس مکمل ہو جائے تب؟
جواب :
کسی زیور کو فروخت کرکے دوسرا زیور خرید لیا ہو تو بعد میں خریدے گئے زیور کی زکوٰۃ نکالنے کے لیے ایک برس انتظار کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ سابق زیور کی مدّتِ خریداری کا اعتبار کیا جائے گا۔
زکوٰۃ نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ کوئی وقت طے کر لیا جائے۔ مثال کے طور پر اگر کوئی عورت طے کرلے کہ وہ ہر برس 15رمضان کو زکوٰۃ نکالا کرے گی تو اسے ان تمام زیورات کی زکوٰۃ نکالنی ہوگی جو اس کے پاس 15رمضان کو ہوں، چاہے کچھ زیورات پر ایک برس مکمل ہوگیا ہو اور کچھ پر ابھی ایک برس مکمل نہ ہوا ہو۔
December 2024