یک عورت کو اس کے شوہر نے طلاق دی۔ عورت نے اس کے خلاف کیس کردیا۔ مقدمہ بازی ہوتی رہی۔ یہاں تک کہ کورٹ نے بھی عورت کے خلاف فیصلہ دے دیا۔ مقدمہ بازی کی مدت کئی برس پر محیط ہے۔ کیا عورت کی عدّت کورٹ کے فیصلہ کے بعد سےشمار کی جائے گی، یا شوہر کے طلاق دینے کے بعدسے۔ واضح رہے کہ شوہر کے طلاق دینے کے بعد عورت گھر نہیں بیٹھی، بلکہ عدالت کے چکر لگاتی رہی۔
جواب
عدّت کا آغاز اُس وقت سے ہوگا جب شوہر نے طلاق دی ہے۔ عدّت کا ایک مقصد ’ استبرائے رحم ‘ ہے ، یعنی یہ پختہ ثبوت کہ عورت کو شوہر سے حمل نہیں ہے،تاکہ عدت مکمل ہونے کے بعد عورت حسب ضرورت دوسرا نکاح کرسکے۔ دوران عدت عورت کو بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے اور زیب و زینت اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ اب اگر عورت دورانِ عدت گھر نہیں بیٹھی اور بعد میں اسے احساس ہوا تو اس وقت عدت پوری کرنی ضروری نہیں ہے۔