غریب رشتے دار کو زکوٰۃ

کیا کسی رشتے دار کے کاروباری حالات خراب ہوجائیں تو زکوٰۃ سے اس کی مدد کی جاسکتی ہے؟ جب کہ اس کا اپنا گھر اوراپنی دوکا ن ہو؟
جواب

کوئی رشتے دار غریب ہو، یا کسی افتاد کی وجہ سے غریب ہوجائے توزکوٰۃ سے اس کی مدد کی جاسکتی ہے ۔ گھر بنیادی ضرورت ہے ۔ اس لیے کسی شخص کا گھر کا مالک ہونا اسے زکوٰۃ کا غیر مستحق نہیں بناتا ۔ اسی طرح اگر کسی شخص کی دوکا ن ہو، لیکن اس سے اتنی آمدنی نہ ہورہی ہوکہ وہ صاحبِ نصاب ہوجائے تو وقتِ ضرورت اس کی امداد بھی زکوٰۃ کی رقم سے کی جاسکتی ہے۔