غریب کی شادی کے لیے زکوٰۃ

کیازکوٰة کسی ضرورت مند کی شادی کے لیے دی جاسکتی ہے؟

جواب

زکوٰة کسی غریب کو اس کی کسی بھی ضرورت کے لیے دی جا سکتی ہے۔وہ اور اس کے گھر والے فاقے سے دوچار ہوں تو انھیں کھانے پینے کی چیزیں فراہم کی  جا سکتی ہیں۔ اس کے پاس روزی کمانے کے لیے کچھ نہ ہو تو اسے کچھ مال دے کر روزگار سے لگایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح اس کی لڑکی سیانی ہو رہی ہو اوربہت زیادہ غربت کی وجہ سے اس کی شادی نہ ہوپارہی ہو تواس میں مدد کے لیے بھی زکوٰة دی جا سکتی ہے۔

شادی میں مدد کے لیے زکوٰة نقد رقم کی صورت میں دی جا سکتی ہے اور کوئی سامان خرید کر بھی دیا جا سکتا ہے۔

آج کل شادیوں میں بہت زیادہ فضول خرچی کی جانے لگی ہے۔ مُسرفانہ رسوم و روایات پر عمل کوضروری سمجھا جاتا ہے۔ ویسے بھی ان رسوم سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے اور دوسروں کو ان سے اجتناب کرنے کی تلقین کرنی چاہیے، لیکن ان رسوم کی انجام دہی کے لیے زکوٰة دینی مناسب نہیں ہے۔ ہاں شادی کے ضروری مصارف کے لیے زکوٰة کے ذریعے تعاون کیا جا سکتا ہے۔