قرض دار کو زکوٰۃ

کیا قرض دارکو زکوة دی جا سکتی ہے؟

جواب

قرآن مجید میں زکوٰة کے جو مصارف بیان کیے گئے ہیں ان میں سے ایک ’غارمین‘ ہے۔ اس سے مراد قرض دار لوگ ہیں،یعنی وہ لوگ جو قرض کے بوجھ سے دبے ہوئے ہیں۔

قرض چاہے جس مقصد سے لیا گیا ہو،مکان بنانے کے لیے، یا تجارت کے لیے، یا علاج معالجہ کے لیے، یا بیٹی کی شادی کے لیے،یا کسی اور کام کے لیے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کسی شخص پر بھاری قرض ہو، کوشش کے باوجود وہ اسے ادا نہ کرپارہا ہو، تو اسلام کی نظر میں وہ اس بات کا مستحق ہے کہ دوسرے مال دار مسلمان اس کی مدد کریں۔ ایسے شخص کی مدد زکوٰة سے بھی کی جا سکتی ہے۔