براہِ کرم درج ذیل سوالات کے جوابات مرحمت فرمائیں
۱- کیا لیز پر لی گئی زمین پر محدود وقت کے لیے مسجد تعمیر کی جا سکتی ہے؟
۲- لیز کا وقت ختم ہونے کے بعد مسجد کی عمارت کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا؟
جواب
مسجد شرعی کے لیے ضروری ہے کہ اس کی زمین وقف کی جائے اور وہ وقف کرنے والے کی کامل ملکیت میں ہو۔ فتاویٰ شامی ہے
ان الواقف لا بد ان یکون ملکه وقت الوقف ملکاً باتًّا
(کتاب الوقف ۴؍۳۴۰)
’’ضروری ہے کہ موقوفہ چیز پر وقف کرنے والے کی ملکیت وقف کرتے وقت مکمل ہو۔‘‘
جمہور فقہا کے نزدیک وقف کی شرائط میں سے ہے کہ اسے ہمیشہ کے لیے وقف کیا جائے۔ (الموسوعة الفقھیة)
لیز کی زمین چوں کہ کامل ملکیت والی نہیں ہوتی اور وہ ہمیشہ کے لیے وقف نہیں کی جاتی، اس لیے اس پر مسجد بنانا درست نہیں ہے۔ اگر مسجد تعمیر کرلی گئی تو وہ شرعی مسجد کے حکم میں نہیں ہوگی، البتہ اس میں پنج وقتہ نمازیں اور نماز جمعہ پڑھی جا سکتی ہیں۔