جواب
حدیث میں منھ ڈھک کر نماز پڑھنے سے منع کیاگیا ہے۔حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے ،وہ کہتے ہیں
نَھَی رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُغَطِّیَ الرَّجُلُ فَاہُ فِی الصَّلَاۃِ (ابن ماجہ۹۶۶، ابودائود۶۴۳)
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے کہ کوئی شخص اپنا چہرہ ڈھک کر نماز پڑھے۔‘‘
اسی وجہ سے فقہا نے چہرہ ڈھک کر نماز پڑھنے کو مکروہ تحریمی کہا ہے۔یہ حکم عام حالات کے لیے ہے۔ اگر کسی کو کوئی عذر ہوتو اس کے لیے گنجائش ہوگی۔ مثلاً اگر کسی شخص کے چہرے پرچوٹ لگ جائے،یا پھوڑا پھنسی نکل آئے تو وہ پٹی باندھ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلائو کے تدارک کے لیے ہدایت کی گئی ہے کہ جن مقامات پرکچھ افراد جمع ہوں وہاں انہیں ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے بچنا چاہیے اورمنھ پرماسک لگائے رہنا چاہیے۔یہ ہدایت مسجدوں کے سلسلے میں بھی ہے۔چنانچہ کہا جارہاہے کہ جو لوگ نماز باجماعت کے لیے مسجد آئیں وہ اپنی جانماز ساتھ لائیں اور مسجد میں ماسک لگائے رہیں ۔ اس ہدایت پرعمل کرنا احتیاط کا تقاضا ہے ۔عذرکی بناپر ماسک لگاکر نماز پڑھنا بلاکر اہت جائز ہے۔