مسجدمیں نماز جنازہ

 آج کل بعض بڑی مسجدوں میں نماز جنازہ ادا کی جانے لگی ہے۔ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ منبر سے قریب ایک دروازہ لگادیا جاتا ہے، جنازے کو لاکر مسجد سے باہر اس دروازے سے قریب رکھ دیا جاتا ہے۔ تمام نمازی مسجد میں ہی صف بنالیتے ہیں۔ امام صاحب اس دروازے پر آکر نماز پڑھادیتے ہیں۔

میں نے کہیں پڑھا تھا کہ مسجد میں جنازے کی نماز پڑھنی جائز نہیں ہے۔ کیا مذکورہ بالا صورت اس سے مختلف ہے، یا اسے بدرجہ مجبوری گوارا کرلیا گیا ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمادیں۔

جواب

 مسجد میں نماز جنازہ کو عمومًا پسندیدہ نہیں سمجھا گیا ہے۔ یہی معمول عہد نبوی میں بھی تھا۔ مدینہ میں مسجد نبوی سے قریب ایک جگہ خاص کردی گئی تھی۔وہاں جنازہ لاکر رکھا جاتا تھا اور وہیں نماز پڑھی جاتی تھی۔ اسی بنا پر بعض فقہا (امام ابو حنیفہؒ اور ایک قول کے مطابق امام مالکؒ) نے عام حالات میں مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے کو مکروہ کہا ہے۔ ان کا استدلال ایک حدیث سے بھی ہے ،جو حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا

مَنْ صَلَّى عَلَى جِنَازَةٍ فِی الْمَسْجِدِ فَلَیسَ لَهُ شَیءٌ۔

(سنن ابن ماجه۱۵۱۷، مسند احمد۹۷۳۰)

’’جس شخص نے مسجد میں نماز جنازہ پڑھی، اسے کچھ اجر نہیں ملے گا۔‘‘

جب کہ اس حدیث کو حسب ذیل الفاظ سے بھی روایت کیا گیا

مَنْ صَلَّى عَلَى جَنَازَةٍ فِی الْمَسْجِدِ فَلَا شَیءَ عَلَیهِ.

(سنن أبی داود۳۱۹۱)

’’جس شخص نے مسجد میں نماز جنازہ پڑھی، اس پر کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘

دوسری طرف اللہ کے رسولﷺ سے بعض مواقع پر مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے۔ حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کی وفات ہوئی۔ لوگ ان کا جنازہ لے جانے لگے تو حضرت عائشہؓ اور دیگر امہات المؤمنینؓ نے خواہش کی کہ جنازے کو مسجد میں لایا جائے، تاکہ وہ بھی نماز پڑھ سکیں۔ اسے صحابہ نے ناپسند کیا، اس لیے کہ اس کا معمول نہ تھا۔ اس پر حضرت عائشہؓ نے فرمایا لوگ کتنی جلدی بھول گئےکہ اللہ کے رسولﷺ نے بیاضہ کے بیٹوں سہل اور سہیل کی نماز جنازہ مسجد میں پڑھائی تھی۔ (مسلم۹۷۳)

اس حدیث کی بنا پر امام شافعیؒ، امام احمدؒ اور امام اسحاقؒ مسجد میں نماز جنازہ کو  جائز قرار دیتے ہیں، بلکہ امام شافعیؒ تو اسے افضل قرار دیتے ہیں، اس لیے کہ مسجد پاکیزہ جگہ ہوتی ہے۔

امام ابو حنیفہؒ فرماتے ہیں کہ یہ عمومی حکم نہیں ہے، البتہ بارش ہورہی ہو، میت کا کوئی قریبی رشتے دار حالتِ اعتکاف میں ہو، یا کوئی دوسرا معقول عذر ہو تو مسجد میں نماز جنازہ بلاکراہت جائز ہے۔

خلاصہ یہ کہ وقتِ ضرورت مسجد میں نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے۔ سوال میں جو صورت ذکر کی گئی ہے وہ مناسب ہے کہ جنازہ مسجد سے باہر رکھا جائے اور نمازی مسجد میں رہتے ہوئے نماز پڑھ لیں۔ شہروں میں یوں بھی کھلی جگہیں کم ہیں یا آبادی سے دور ہیں ،اس لیے مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔