جواب
۱- کوئی شخص اپنی زندگی میں اپنی مملوکہ چیزوں میں سے کچھ بھی کسی کو دے سکتا ہے ۔ اسے ہبہ کہتے ہیں ۔ شوہر نے اپنی زندگی میں ایک پلاٹ خرید کراسے بیوی کے نام بیع نامہ کرادیا تو اسے ہبہ تصور کیا جائے گا ۔ اس کی مالک بیوی ہوگی ۔ وراثت میں وہ تقسیم نہ ہوگا ۔ اسی طرح مکان بھی اگر شوہر نےاپنی زندگی میں بیوی کو ہبہ کردیا تھا تووہ اس کی بھی مالک ہوگی ، لیکن اس کا ثبوت پیش کرنا ہوگا ۔ اگر کوئی ثبوت نہ ہوتو اس کی تقسیم مستحقینِ وراثت میں ہوگی۔
۲ - کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کی تمام مملوکہ چیز یں اس کے قریبی عزیزوں میں تقسیم ہوں گی ، چاہے انہیں اس نے خود کمایا ہو یا اسے اپنے باپ دادا سے ملی ہوں ۔
۳- متوفی کے رشتے داروں میں اگر اس کی صرف ماں ، بیوی اوربھائی ہوں تو مال وراثت میں ماں چھٹے حصہ کی اور (لاولد) بیوی چوتھائی حصہ کی مستحق ہوگی، بقیہ مالِ وارثت عصبہ کی حیثیت سے بھائیوں کو ملے گا۔