ہمارے ایک عزیز کا ابھی انتقال ہوا ہے ۔ ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، صرف بیوی ہے ۔ اس کے علاوہ حقیقی بھائیوں کی اولاد میں سے دو بھتیجے اورنوبھتیجیاں ہیں اورباپ شریک سوتیلے بھائیوں کی اولاد میں سے آٹھ بھتیجے اورچار بھتیجیاں ہیں ۔ ان کے درمیان میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟
جواب
اولاد نہ ہو نے کی صورت میں بیوی کا حصہ چوتھائی (۴؍۱) ہے۔ (النساء۱۲:)
بقیہ حقیقی بھتیجوں کے درمیان تقسیم ہوگا، بھتیجیوں کو کچھ نہ ملے گا ۔ اسی طرح حقیقی بھتیجوں کی موجودگی میں سوتیلے بھتیجوں کوبھی کچھ نہ ملےگا۔