جواب
مسلمان مرد کسی مسلمان عورت سے نکاح کررہاہوتو جمہورفقہا کے نزدیک دونوں گواہوں کا مسلمان مرد ہونا ضروری ہے۔ ان میں سے کوئی ایک اگر غیرمسلم ہے تو یہ نکاح درست نہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
وَلَنْ يَّجْعَلَ اللہُ لِلْكٰفِرِيْنَ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ سَبِيْلًا۱۴۱ۧ
(النساء۱۴۱)
’’اور اللہ نے کافروں کے لیے مسلمانوں پرغالب آنے کی ہر گز کوئی سبیل نہیں رکھی ہے۔‘‘
اور رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے
لَا نِکَاحَ اِلَّا بِوَلِیٍّ وَشَاھِدَیْ عَدْلٍ (صحیح ابن حبان۹؍۳۸۶،السنن الکبریٰ للبیہقی ۷؍۱۲۴،صحیح الجامع لالبانی،۷۵۵۷)
’’ولی اور دومعتبر گواہوں کے بغیر ہونے والے نکاح کا اعتبار نہیں ۔‘‘
فقہا کا کہنا ہے کہ نکاح کی گواہی ایک حجت ہے اور اس کے معاملے میں کسی مسلمان کے حق میں غیرمسلم کی گواہی قابل قبول نہیں ہے۔ اسی طرح نکاح میں ’معتبر گواہ‘ سے مراد دین دار گواہ ہیں ۔