آج کل جانور کا وزن کرکے خرید و فروخت کا رواج ہو رہا ہے۔ کیا کسی زندہ جانور کی اس طرح خرید و فروخت جائز ہے؟ کیا مذکورہ طریقے پر خریدے گئے جانور کی قربانی جائز ہوگی؟
جواب
: چیزوں کی خرید و فروخت کی نوعیت کا تعلق عُرف سے ہے۔ بعض چیزیں تول کر، بعض ناپ کر اور بعض گِن کر فروخت کی جاتی ہیں ۔اس سلسلے میں اصول یہ ہے کہ کسی چیز کی خرید و فروخت اس صورت میں جائز نہ ہوگی جب اس میں ایسی جہالت (ناواقفیت) پائی جائے جو فریقین کے درمیان نزاع کا باعث ہو، لیکن اگر ایسا نہ ہو تو اس کی خرید و فروخت میں حرج نہیں ۔
جانوروں کو اب تک عموماً وزن کرکے نہیں بیچا جاتا تھا، بلکہ ان کی خرید و فروخت تعداد کے اعتبار سے ہوتی تھی، لیکن موجودہ دور میں بہت سے علاقوں میں انھیں تول کر بیچنے کا رواج ہوگیا ہے۔ یہ معاملہ فریقین کی رضا مندی سے ہو تو جائز ہے۔ اس کی صورت یہ ہونی چاہیے کہ متعین جانور کا وزن کرنے کے بعد اس کی قیمت بھی متعین کر لی جائے۔ اس طرح نزاع کا کوئی امکان باقی نہیں رہے گا۔
وزن کرکے خریدے گئے جانور کی قربانی جائز ہے۔