پیشاب نکل جائے تو کپڑا بدلنا ضروری نہیں

 مجھے بار بار پیشاب نکل جاتا ہے۔ نماز پڑھنے کے لیے کپڑا بدلنا پڑتا ہے۔ بڑی زحمت ہوتی ہے۔ براہ کرم رہ نمائی فرمائیں۔ کیا کپڑا بدلنا ضروری ہے، یا جہاں پیشاب لگا ہوا ہو صرف اتنا حصہ دھو لینا کافی ہے۔

جواب

انسان کا پیشاب نجس العین ہے۔ اس پر تمام علما کا اتفاق ہے۔ اس لیے اگر کسی کے کپڑے میں پیشاب لگا ہوا ہو تو اس کے ساتھ اس کی نماز نہیں ہوگی۔

اسے اختیار ہے چاہے تو کپڑا بدل لے اور دوسرا پاک صاف کپڑا پہن لے، یا کپڑے میں جہاں پیشاب لگا ہوا ہو اسے دھو لے۔ ہر حال میں کپڑا بدلنا ضروری نہیں ہے، نجاست دور کرنا ضروری ہے۔ جہاں پیشاب لگا ہوا ہو اس حصے کو دھو لے تو اس کپڑے میں وہ نماز پڑھ سکتا ہے۔