کیا نماز جنازہ میں پانچ تکبیریں کہنے سے نماز ہوجائے گی؟

یہاں ایک نماز جنازہ کے موقع پر ایک صاحب نے نماز پڑھائی۔ اس میں انھوں نے غلطی سے پانچ مرتبہ تکبیر کہی۔ اس پر شور اٹھا۔ کسی نے کہا نماز نہیں ہوئی۔ کسی نے کہا ہوگئی۔ براہ کرم وضاحت فرمائیں۔ اگرنمازِ جنازہ میں امام پانچ تکبیریں کہہ دے تونماز ہوجائے گی یانہیں؟

جواب

 نماز جنازہ میں رسول اللہﷺ کتنی تکبیرات کہتے تھے؟ اس سلسلے میں تین (۳) سے لے کر نو (۹) تکبیرات کا ذکر احادیث میں ملتا ہے۔ صحیح مسلم میں پانچ (۵) تکبیرات کاذکر ہے۔ (حدیث نمبر۹۵۷) لیکن جمہور اہل علم کی رائے ہے کہ رسول اللہﷺ کاآخری عمل چار(۴)تکبیرات کہنے کاتھا۔(مستدرک حاکم)

صحیح مسلم کی جس حدیث میں پانچ تکبیرات کا ذکر ہے اس کی شرح میں امام نوویؒ نے لکھا ہے

دلّ الاجماع علی نسخ ھذا الحدیث، لأنّ ابن عبد البر وغیرہ نقلوا الاجماع علی أنّہ لایکبّر الیوم الا أربعاً۔ (المنھاج شرح صحیح مسلم)

’’(صرف چار پر) اجماع ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے۔ ابن عبدالبر اور دیگر علما نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے کہ اب صرف چار تکبیریں کہی جائیں گی۔‘‘

البتہ اگر امام بھول کر پانچ تکبیریں کہہ دے تو بھی نمازِ جنازہ درست ہوگی۔ فقہا نے لکھا ہے کہ مقتدی پانچویں تکبیر میں امام کی اتباع نہیں کریں گے، بلکہ خاموش کھڑے رہیں گے، پھر امام کے ساتھ سلام پھیریں گے۔  اگر امام کے ساتھ مقتدی بھی پانچویں تکبیر کہہ لیں تب بھی نماز جنازہ ہوجائے گی۔(الدرالمختار وحاشیہ ابن عابدین۲؍۲۱۴)

اس کے علاوہ اگر مذکورہ بالا احادیث کی بنا پر کسی امام کا مسلک پانچ تکبیرات کے جواز کا ہے اور وہ پانچ تکبیرات کے ساتھ نماز پڑھاتا ہے تو اس کے پیچھے بھی نماز درست ہوجائے گی۔

امام ترمذی لکھتے ہیں

وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ العِلْمِ إِلَى هَذَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِی صَلَّى اللَّهُ عَلَیهِ وَسَلَّمَ رَأَوْا التَّكْبِیرَ عَلَى الجَنَازَةِ خَمْسًا "، وقَالَ أَحْمَدُ، وَإِسْحَاقُ إِذَا كَبَّرَ الإِمَامُ عَلَى الجَنَازَةِ خَمْسًا فَإِنَّهُ یتَّبَعُ الإِمَامُ۔                                           (سنن ترمذی ۱۰۲۳)

’’صحابہ میں سے بعض اہل علم کی رائے یہ تھی کہ جنازہ میں پانچ تکبیرات ہوں گی۔  (امام) احمد اور (امام) اسحاق نے کہا اگر امام جنازے میں پانچ بار تکبیرات کہے تو اس کی پیروی کی جائے گی۔‘‘