کرنسی نوٹوں (سکوں ) پر زکاۃ
کیا دھات کے سکوں (جن میں طلائی، نقرئی اور دوسری دھاتوں کے سکے شامل ہیں ) اور کاغذی سکوں پر بھی زکاة واجب ہے؟
کیا دھات کے سکوں (جن میں طلائی، نقرئی اور دوسری دھاتوں کے سکے شامل ہیں ) اور کاغذی سکوں پر بھی زکاة واجب ہے؟
کن کن اثاثوں اور چیزوں پر اور موجودہ سماجی حالت کے پیش نظر کن کن حالات میں زکاۃواجب ہوتی ہے؟بالخصوص نقدی، سونا،چاندی،زیورات او رجواہرات کے بارے میں زکاۃ کی کیا صورت ہوگی؟
کارخانوں اور دوسرے تجارتی اداروں پر زکاۃ کے واجب ہونے کی حدود بیان کیجیے۔
کیا کمپنیوں کو زکاۃادا کرنی چاہیے یا ہر حصے دار کو اپنے اپنے حصے کے مطابق فرداً فرداً زکاۃ ادا کرنے کا ذمہ دار ٹھیرایا جائے؟
زکاۃ کی ادائگی واجب ہونے کے لیے عورت کے ذاتی استعمال کے زیور کی کیا حیثیت ہے؟
زکاۃ کی ادائگی واجب ہونے کے لیے کتنی عمر کے شخص کو بالغ سمجھنا چاہیے؟
کن کن لوگوں پر زکاۃ واجب ہوتی ہے؟اس سلسلے میں عورتوں ،نابالغوں ، قیدیوں ، مسافروں ، فاترالعقل افراد اور مستامنوں یعنی غیر ملک میں مقیم لوگوں کی حیثیت کیا ہے؟ وضاحت سے بیان کیجیے۔
زکاۃ کی تعریف کیا ہے؟
آپ نے خطبات میں نماز کی تشریح کرتے ہوئے جو درُود درج کیا ہے اس میں سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَاکے الفاظ مسنون و مأثوردرود سے زائد ہیں ۔ احادیث میں رسول اللّٰہ ﷺ سے جو درُود منقول ہوا ہے اس میں یہ الفاظ نہیں پائے جاتے۔ ایک عالم دین نے اس پر یہ اعتراض کیا ہے کہ مسنون درُود سے زائد ان الفاظ کو نماز میں پڑھنا مکروہ ہے۔ آپ کے پاس اس کے لیے کیا سندِ جواز ہے؟
نماز میں سورۂ الفاتحہ، الاخلا ص یا کوئی اور سورت جو ہم پڑھتے ہیں ،ان میں صرف اﷲ ہی کی حمدو ثنااور عظمت وبزرگی کا بیان ہے۔ اسی طرح رکوع وسجود میں اسی کی تسبیح وتحلیل بیان ہوتی ہے۔ لیکن جیسے ہی ہم تشہد کے لیے بیٹھتے ہیں تو حضور سرورکائنات محمد مصطفی ﷺ کا ذکر شروع ہوجاتا ہے۔ جیسے کہ تشہد اور دونوں درود شریف وغیرہ۔ کیا اس طرح حضورﷺ اﷲ کی عبادت میں شریک نہیں ہو جاتے؟