اذان میں رسالت کی شہادت

ایک دن میں صبح کی اذان سن رہا تھا کہ ذہن میں عجیب وغریب سوالات اُبھرنے لگے اور شکو ک وشبہات کا ایک طوفان دل میں برپا ہوگیا… اذان سے ذہن نماز کی طرف منتقل ہوا، اورجب سوچنا شروع کیا تو نماز کی عجیب صورت سامنے آئی۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ نماز کس طرح پڑھوں اور کیا پڑھوں ؟
ایک مسلمان کو ماں کی گود ہی میں جو اوّلین درس ملتا ہے،وہ یہ ہے: ’’اﷲ ہی لائق عبادت ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ‘‘… پھراذان بلاوا ہے خالصتاً اﷲکی عبادت کے لیے جس میں اس کا کوئی شریک نہیں ، تو أَشْھَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُکے ساتھ ہی اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدً رَسُوْلُ اللّٰہِ کے کیا معنی؟

رسول اللّٰہ ﷺ کا تشہد

دونوں درود شریف جو ہم پڑھتے ہیں ،ظاہر ہے کہ حضور ﷺ اس طرح نہیں پڑھتے ہوں گے۔ کیوں کہ ہم توپڑھتے ہیں : اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی الِ مُحَمَّدٍ ’’اے اﷲ! رحمت فرما محمدؐ پر اور محمدؐ کی آل پر‘‘ یہ دونوں درود شریف درحقیقت دُعائیں ہیں اور اسی طرح تشہد اور دعارَبِّ اجْعَلْنِیْ بھی۔عبادت نام دعائوں کا نہیں بلکہ اس خالق ارض وسماکی حمد وثنا بیان کرنے کا نام ہے، تو کیا یہ زیادہ مناسب نہیں کہ عبادت کے اختتام پر دعائیں مانگی جائیں ، بہ نسبت اس کے کہ عین عبادت میں دعائیں مانگنی شروع کردی جائیں ؟میرا خیال ہے کہ حضور ﷺ خود تشہد اور درود شریف وغیر ہ نہیں پڑھتے ہوں گے، کیوں کہ آپ ؐ سے یہ بعید ہے کہ عین نماز میں آپؐ اپنے لیے دعا ئیں مانگنے لگتے۔پھر ذرا تشہد پر غور فرمایئے۔ظاہر ہے کہ درود کی طرح اگر حضور ﷺ تشہد بھی پڑھتے تھے تو وہ بھی الگ ہوگا۔ کیوں کہ ’’اے نبی! تم پر سلام اور خدا کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں ‘‘ کی جگہ آپؐ پڑھتے ہوں گے: ’’مجھ پر سلام اور خداکی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں ۔‘‘

سنت نماز اور شرک

اﷲ کی جو عبادت ہم بجا لاتے ہیں ،اس کا نام الصلاۃ یعنی نماز ہے۔پھر یہ فرض ،سنت، وتر،نفل کیا چیز ہیں اور یہ پڑھ کر ہم کس کی عبادت کرتے ہیں ۔جاتے تو ہم ہیں اﷲ کی عبادت بجا لانے اور پڑھنے لگتے ہیں نماز سنت،جس کی نیت بھی یوں باندھتے ہیں : دو رکعت نماز سنت،سنت رسول اﷲ ﷺ کی، وغیرہ وغیرہ۔ کیا اس طرح بھی حضورﷺ کااﷲ کی عبادت میں شریک ہوجانا ثابت نہیں ہوتا؟

باجماعت نمازِ تراویح کا مسنون ہونا

کیا رمضان میں نمازِ تہجد سے تراویح افضل ہے؟اگر ایک آدمی رمضان میں عشا پڑھ کر سو رہے اور تراویح پڑھے بغیر رات کو تہجد پڑھے(جب کہ تہجد کے لیے خود قرآن مجید میں صراحتاً ترغیب دلائی گئی ہے اور تراویح کو یہ مقام حاصل نہیں ) تو اس کے لیے کوئی گناہ تو لازم نہ آئے گا؟واضح رہے کہ تراویح اور تہجد دونوں کو نبھانا مشکل ہے۔

نماز میں توجہ کی کمی کا مسئلہ

توجہ اور حضور قلب کی کمی کیا نماز کو بے کار بنادیتی ہے؟نماز کو اس خامی سے کیوں کر پاک کیا جائے؟نماز میں عربی زبان سے ناواقف ہونے کی وجہ سے نہایت بے حضوری قلب پیدا ہوتی ہے اور ہو نی بھی چاہیے۔ کیوں کہ ہم سوچتے ایک زبان میں ہیں اور نماز دوسری زبان میں پڑھتے ہیں ۔اگر آیات کے مطالب سمجھ بھی لیے جائیں تب بھی ذہن اپنی زبان میں سوچنے سے باز نہیں رہتا۔

غیریقینی مدّتِ قیام اورنمازِقصر

میں اپنی سسرال آیا ہواتھا کہ لاک ڈائون کا اعلان ہوگیا۔تمام ذرائع مواصلات موقوف ہوگئے۔اب گھر واپس پہنچنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔اکیس(۲۱) روز کے لاک ڈائون کا اعلان ہواہے۔اوربھی بڑھ سکتا ہے۔کیا میرے لیے نمازِ قصر کی گنجائش ہے، یا اب مجھے پوری نماز پڑھنی ہوگی؟براہ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔

سفر میں  جمع بین الصلوٰتین کے مسائل

حالتِ سفر میں  نماز سے متعلق درج ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں 
۱- اگرمغرب کی نماز کا وقت ہوگیا ہوتو کیا اس کے ساتھ عشاء کی نماز بھی پڑھی جاسکتی ہے؟
۲- اگر امیدہوکہ رات میں کسی وقت منزل پرپہنچ جائیں  گے تو کیا اس صورت میں  بھی مغرب اور عشاء کو جمع کیاجاسکتا ہے؟
۳- اگر مغرب کا وقت ہونے کے بعد اس کی نماز نہ پڑھی جائے اوراپنے مقام پرپہنچ کر مغرب اورعشاء دونوں  نمازیں  پڑھ لی جائیں تو اس کا کیا حکم ہے؟

نمازِ استسقا

نماز استسقا کیا کھلے میدان میں پڑھنا ـضروری ہے، یا مسجد میں بھی پڑھی جاسکتی ہے؟ میدان میں پڑھی جائےتوکیا جا نماز بچھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ کیا یہ نماز طلوع آفتاب کےفوراً بعد پڑھی جاسکتی ہے ؟ ا سے پڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟

ماسک لگاکر نماز پڑھنا

اک ڈائون میں مسجدیں بندرہنے کے بعد اب دوبارہ انہیں کھول دیاگیا ہے، لیکن ساتھ ہی کہا جارہاہے کہ لوگ ماسک لگاکر مسجد آئیں ۔براہ کرم واضح فرمائیں کیا ماسک لگاکر نماز پڑھنا جائز ہے؟