روزے سے متعلق ایک مسئلے میں امام ابوحنیفہؒ کاجواب

 ماہنامہ زندگی ماہ اکتوبر ۱۹۶۸ء مطالعہ سے گزرا۔ صفحہ ۳۸ پر امام ابوحنیفہؒ کی ذہانت سے متعلق یہ واقعہ درج ہے  ’’ایک شخص نے یہ قسم کھالی کہ ماہ رمضان میں دن کے وقت اپنی بیوی سے جماع کرے گا۔  اس قسم کے بعد وہ پریشان ہوا، لیکن کسی فقیہ کی سمجھ میں … Read more

گیس سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

سائنس کے طالب علموں کو پریکٹیکل کرتے وقت کیمسٹری کے مضمون سے متعلق اشیاکی گیس ناک کے قریب لاکر سونگھنی پڑتی ہیں۔  ایسی حالت میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟ اگر ٹوٹ جاتا ہے تو کیا وہ لوگ ان دنوں کے روزے نہ رکھیں اور پھر قضا رکھیں ؟

صوم نصف شعبان کے بارے میں مزید وضاحت

۱-عراقی کی شرح اور اصول حدیث کی دوسری کتابوں میں جرح کے پانچ مراتب مقرر کیے گئے ہیں۔ پہلا درجہ یہ ہے کہ کسی راوی کے بارے میں کہا جاتاہے فلان کذاب او وضاع او یکذب اویصع الحدیث۔ دوسرا درجہ فلان متہم بالکذب او الوضع تیسرا درجہ فلان ردحدیث اوضعیف جد اوکل من قیل فیہ ذالک من … Read more

پندرہویں شعبان کا روزہ بدعت نہیں ہے

ایک عالم دین نے اپنی تقریر میں پندرہویں شعبان کے روزے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ثبوت میں حضرت علیؓ کی جو حدیث پیش کی جاتی ہے وہ اس درجہ ضعیف ہے کہ وہ فضائل اعمال میں ہوتی تب بھی قابل استدلال نہیں ٹھہرتی، چہ جائے کہ احکام میں۔ کیوں کہ یہاں … Read more

رویت ہلال کی مزید وضاحت

ہمارے قصبہ میں ۲۹؍شعبان ۸۸ہجری کو چاند نظر نہیں آیا۔ مطلع ابرآلود تھا۔ ہم اس مسئلے سے واقف ہیں کہ چاند کسی وجہ سے نظر نہ آئے توشک اور تذبذب میں پڑے بغیر ۳۰؍دن مکمل کرکے روزہ رکھاجائے۔یہ مسئلہ فتاویٰ عالم گیری میں موجود ہے۔ لیکن اب جب کہ ہرچہارطرف لوگ روزہ جمعہ سے شروع … Read more

رویت ہلال کامسئلہ

ایک استفسارپیش خدمت ہے۔ امیدہے کہ جواب سے پہلی فرصت میں مستفیض فرمایا جائے گا۔ ۱۱؍جنوری ۱۹۶۷ء کو ساڑھے آٹھ بجے شب پاکستان ریڈیو کی اطلاع پراور اسی رات کو ساڑھے گیارہ بجے سری نگر ریڈیو کی اطلاع پر ۱۲؍جنوری ۱۹۶۷ء کو بعض مقامات پر عید منائی گئی۔ ہندوستان کے مرکزی شہروں میں ریڈیو کی اطلاعوں … Read more

رمضان میں امام مسجد کو بونس

ہمارے یہاں ایک مسجد ہے، جس کے امام کو ہر ماہ پانچ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔ تراویح پڑھانے کے لیے الگ سے ہنگامی چندہ کیا جاتا تھا اور اسے نذرانے کے طور پر امام صاحب کو دیا جاتا تھا۔ مگر بعض رسائل میں اس کے خلاف مستند اداروں کا فتویٰ شائع ہوا اور ہماری مسجد کے متولی صاحب نے بھی الگ سے فتویٰ منگوایا، جس میں اسے ناجائز کہا گیا تھا، تو اسے بند کردیا گیا۔ مگر پھر بونس کے نام سے دو ماہ کے برابر تنخواہ یعنی دس ہزار روپے عید کے موقع پر دیے جانے لگے۔ دلیل یہ دی گئی کہ سرکاری ملازمین اور بعض پرائیویٹ اداروں کے ملازمین کو بھی تہواروں مثلاً دیوالی وغیرہ کے موقع پر بونس دیا جاتا ہے۔
بہ راہِ کرم وضاحت فرمائیں ، کیا ایسا کرنا درست ہے؟

روزوں کی قضا کا مسئلہ

بہ راہ کرم میرے درج ذیل سوالات کا قرآن و سنت کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں :
(۱) ولادت کے بعد ایامِ نفاس میں روزہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ میرے کئی بچوں کی ولادت ماہ رمضان میں ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے کافی روزے قضا ہوگئے ہیں اور ان پر عرصہ بیت گیا ہے۔ درمیان میں جب جب ہمت ہوئی ان میں سے کچھ روزے ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔ صحت و تن درستی کے لحاظ سے کم زور و ناتواں واقع ہوئی ہوں ۔ گھریلو ذمہ داریاں بھی بہت ہیں ۔ جب جب روزہ رکھنے کی کوشش کرتی ہوں ، نڈھال ہوجاتی ہوں ۔ صحت اس میں تسلسل کی اجازت نہیں دیتی۔ مختلف عوارض کا علاج بھی جاری ہے۔ کیا ان حالات میں روزہ رکھ کر ہی قضا روزوں کا فرض ساقط ہوگا یا فدیہ دے کر بھی اس فرض سے سبک دوش ہوا جاسکتا ہے؟
(۲) اگر حج کا ارادہ ہو اور بہت سے روزوں کی قضا بھی لازم ہو تو کیا سفر سے پہلے قضا روزوں کی ادائی ضروری ہے؟
(۳) فدیہ کے سلسلے میں بھی وضاحت فرمائیں کہ اس کا صحیح طریقہ اور مقدار کیا ہے؟