اکتیسواں روزہ
عرب ممالک میں روزہ ہندوستان سے ایک دن پہلے شروع ہوتا ہے۔ وہاں ملازمت کرنے والے ہندوستانی بسا اوقات دوران رمضان میں اپنے ملک واپس آتے ہیں ۔ یہاں کبھی انتیس (۲۹) کا چاند نہ ہونے کی وجہ سے تیسواں روزہ رکھنا پڑتا ہے، جو عرب ممالک سے آنے والوں کا اکتیسواں روزہ ہوتا ہے۔ ان کے سلسلے میں یہ سوال ہے کہ وہ اکتیسواں روزہ رکھیں یا نہ رکھیں ؟ بعض حضرات کی طرف سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ چوں کہ قمری مہینہ انتیس (۲۹) یا تیس (۳۰) دن کا ہوتا ہے، اس لیے اکتیسواں روزہ رکھنا درست نہیں ۔ بہ راہ کرم اس معاملہ میں صحیح رہ نمائی فرمائیں ۔