میں شوگر کا کئی سال سے مریض ہوں ، جس کی وجہ سے اس کے عوارض کا شکار رہتا ہوں ۔ وقتاً فوقتاً بلڈ شوگر کا ٹیسٹ کراتا رہتا ہوں ۔ آج کل فاسٹنگ تقریباً ۲۰۰ ہے، جب کہ نارمل ۱۱۰ تک رہنی چاہیے۔ ڈاکٹر اس مرض میں زیادہ دیر تک بھوکا رہنے سے منع کرتے ہیں ۔ اس لیے کہ بھوک کی حالت میں شوگر لیول (Sugar Level) عموماً گرجاتا ہے، اور اگر وہ نارمل سے بھی نیچے چلا جائے تو شوگر لیول بڑھنے کے مقابلے میں یہ زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر ایسے مریض کو ہدایت کرتے ہیں کہ تھوڑے تھوڑے وقفے سے کچھ نہ کچھ کھاتا رہے۔ پیاس بھی اس مرض میں زیادہ لگتی ہے۔ امسال روزے کا دورانیہ تقریباً ساڑھے چودہ گھنٹے کا ہوگا۔ مجھ جیسے شوگر کے مریض کا اتنے لمبے عرصے تک بھوکا پیاسا رہنا صحت کے لیے ضرر رساں ہوسکتاہے۔ کیا میرے لیے گنجایش ہے کہ میں اس وقت روزہ نہ رکھوں اور بعد میں ان دنوں میں جب دن نسبتاً چھوٹے ہوتے ہیں ، ان کی قضا کرلوں ؟ بہ راہ کرم شریعت کی روشنی میں میری رہ نمائی فرمائیں ۔