نماز میں مسنون درُود اور سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا کا استعمال اور بعض اہم اصولی بحثیں
آپ نے خطبات میں نماز کی تشریح کرتے ہوئے جو درُود درج کیا ہے اس میں سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَاکے الفاظ مسنون و مأثوردرود سے زائد ہیں ۔ احادیث میں رسول اللّٰہ ﷺ سے جو درُود منقول ہوا ہے اس میں یہ الفاظ نہیں پائے جاتے۔ ایک عالم دین نے اس پر یہ اعتراض کیا ہے کہ مسنون درُود سے زائد ان الفاظ کو نماز میں پڑھنا مکروہ ہے۔ آپ کے پاس اس کے لیے کیا سندِ جواز ہے؟