گائوں  میں نمازِ جمعہ کاحکم

ایک بستی کی مجموعی آبادی تقریباً دو ہزار چار سو (۲۴۰۰) افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے بالغ مردوں کی تعداد سات سو(۷۰۰)ہے۔ اس میں تین مسجدیں ہیں اور عید گاہ بھی ہے۔ اس آبادی میں دس بڑی پکی گلیاں ہیں ، جن میں بڑے بڑے ٹریکٹر وغیرہ نکل سکتے ہیں ۔پانچ چھوٹی پکی گلیاں ہیں اور پندرہ کچی بڑی گلیاں ہیں ۔ یہاں ضروریاتِ زندگی کا ہر طرح کا سامان ملتا ہے۔ ہر طرح کی دوکانیں ہیں ۔ گاؤں کی ایک مسجد میں ۱۹۷۶ء تک جمعہ ہوتا تھا، لیکن کچھ لوگوں کے کہنے پر (کہ اس بستی میں جمعہ قائم کرنے کی شرائط نہیں پائی جاتیں ) نماز جمعہ روک دی گئی تھی۔
برائے مہربانی مدلل و مفصل جواب مرحمت فرمائیں کہ کسی بستی میں نماز جمعہ کے قیام کی کیا شرائط ہیں ؟ کیا اتنی بڑی بستی میں کسی ایک مسجد میں بھی نماز جمعہ نہیں پڑھی جا سکتی؟ اگر نماز جمعہ جائز ہے تو کیا ایک ہی مسجد میں یا تینوں مسجدوں میں پڑھی جا سکتی ہے؟

ماسک لگاکر نماز پڑھنا

اک ڈائون میں مسجدیں بندرہنے کے بعد اب دوبارہ انہیں کھول دیاگیا ہے، لیکن ساتھ ہی کہا جارہاہے کہ لوگ ماسک لگاکر مسجد آئیں ۔براہ کرم واضح فرمائیں کیا ماسک لگاکر نماز پڑھنا جائز ہے؟

تنہا نماز پڑھنے کی صورت میں اقامت

کوئی شخص تنہا نماز پڑھ رہاہوتو کیا اس صورت میں بھی وہ اقامت کہے گا؟اس کی کیا حیثیت ہے؟ مسنون ہے یا مستحب یا مباح؟اسی طرح اگر عورتوں کی جماعت ہورہی ہو یا کوئی عورت تنہا نماز پڑھ رہی ہوتو کیا اس صورت میں بھی یہی حکم ہے؟ براہ ِ کرم وضاحت فرمائیں ۔

تشہد میں انگلی کو حرکت دینا

بعض حضرات تشہد میں انگشتِ شہادت کو مسلسل حرکت دیتے رہتے ہیں ۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟براہِ کرام رہ نمائی فرمائیں ۔

نماز میں قے

کیا نماز میں قے آنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے؟

امامت کے لیے کم ازکم عمر

:ایک لڑکا ہے،جس کی عمر تقریباً اٹھارہ(۱۸) سال ہے۔ ابھی تک اس کی ڈاڑھی نہیں  نکلی ہے۔اس نے کبھی ڈاڑھی مونڈھی بھی نہیں  ہے۔وہ حافظِ قرآن ہے۔اس کو کبھی کبھی مسجد کے امام صاحب نماز پڑھانے کے لیے آگے بڑھادیتے ہیں ۔اس پر کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ اس کی ڈاڑھی نہیں  ہے،وہ امامت نہیں  کرسکتا۔ گزارش ہے کہ اس مسئلہ میں صحیح رہ نمائی فرمائیں ۔کیا یہ لڑکا امامت کرسکتا ہے یا نہیں ؟

شوہرکی امامت میں بیوی کیسے نمازپڑھے؟

آج کل کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی صورت میں تمام لوگ اپنے گھروں پر ہیں اوروہیں پنج وقتہ نمازیں ادا کر رہے ہیں ۔ براہ کرم وضاحت فرمائیں ، گھر میں نماز باجماعت ادا کرنی ہو تو کیا بیوی جماعت میں شامل ہو سکتی ہے؟ اگر ہاں تو اس کی صورت کیا ہو؟

مسجد میں دوسری جماعت

گاؤں میں ایک صاحب کی دوکان ہے ۔ اس میں خریداروں کا کافی ہجوم رہتا ہے ، جس کی وجہ سے ان کی جماعت اکثر چھوٹ جاتی ہے ۔ وہ مسجد آتے ہیں تو اگر کوئی اور مل جاتا ہے تو اس کے ساتھ جماعت کرلیتے ہیں ۔ امام صاحب نے ایک مرتبہ ان کوٹوک دیا کہ یہ عمل درست نہیں ہے ۔ دوسری جماعت کرنے کی اجازت راستے کی مسجد میں دی گئی ہے ، محلہ کی مسجد میں نہیں ۔ اگرآپ کی جماعت چھوٹ جائے تو دوکان یا گھر ہی پرنماز پڑھ لیا کریں ۔ مسجد آئیں تو یہاں اکیلے نماز پڑھاکریں ، دوسری جماعت نہ کیا کریں ۔ آپ کے اس عمل سے دوسرے لوگ پہلی جماعت کے وقت مسجد میں آنے میں کوتاہی کرنے لگیں گے۔
کیا یہ درست ہے ؟ بہ راہ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔