بعض اوقات اس طرح کی صورت حال سامنے آتی ہے کہ ایک شخص کو معاشی طور پر مستحکم کرنے میں اس کی بیوی اس کا ساتھ دیتی ہے اور وہ اس کے تعاون کی وجہ سے کسی اچھے مقام پر پہنچ جاتا ہے۔ پھر کسی چھوٹے موٹے اختلاف کی بنا پر ان میں علاحدگی ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد عورت کے تمام حقوق ختم ہوجاتے ہیں ۔ اس کا کیا جواز ہے؟ اس طرح کی خواتین کے نان نفقہ کا کون ذمے دار ہوگا؟
بعض لوگ بڑی آسانی سے اس کا یہ جواب دیتے ہیں کہ اس عورت کا باپ اس کے نان نفقہ کا ذمے دار ہوگا۔ لیکن عقلی لحاظ سے یہ بات بڑی عجیب سی معلوم ہوتی ہے کہ ایک عورت نے شادی کے چالیس پچاس برس جو اس کی زندگی کے بہترین ایام تھے، شوہر کے ساتھ گزارے، مثبت طریقے سے اپنے فرائض ادا کیے، اچھا تعاون (Contribute) کیا، اب وہ اچانک باپ کے گھر آجائے۔ ضعیف العمر باپ پر بیٹی کے نان نفقہ کی ذمے داری ڈالنا کیا خلاف عقل نہیں ہے؟