میراث کے چند مسائل
ایک صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ۔ ان کے وارثوں میں صرف ان کی بیوی ، ایک بہن،ایک چچازاد بھائی اور چار چچازاد بہنیں ہیں ۔ وہ لا ولد تھے ۔ براہ ِ کرم بتائیں ان کی میراث کیسے تقسیم ہوگی؟
ایک صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ۔ ان کے وارثوں میں صرف ان کی بیوی ، ایک بہن،ایک چچازاد بھائی اور چار چچازاد بہنیں ہیں ۔ وہ لا ولد تھے ۔ براہ ِ کرم بتائیں ان کی میراث کیسے تقسیم ہوگی؟
ایک صاحب کا ابھی چند دنوں قبل انتقال ہوا ہے۔ ان کے ورثاء میں ماں ، بیوی، ایک بیٹی ، دو حقیقی بھائی ، دو حقیقی بہنیں اور ایک باپ شریک بھائی زندہ ہیں ۔ والد کا انتقال ہوچکا ہے ۔ براہِ کرم مطلع فرمائیں کہ ان کے درمیان میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟
ہمارے والد صاحب کو انتقال ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں ۔ ہم نے ان کے انتقال کے بعد میراث تقسیم کردی تھی۔ ایک درخت بچا تھا جو ہمارے درمیان مشترکہ تھا اور سب لوگ اس کا پھل کھاتے تھے۔ گزشتہ دنوں وہ سوکھ گیا۔ ہم نے اسے فروخت کردیا، جس سے ہمیں آٹھ ہزار روپے ملے۔ ہماری والدہ زندہ ہیں ۔ ہم تین بھائی اورایک بہن ہیں ۔ اس رقم کو کیسے تقسیم کریں ؟ براہِ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔
میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے ۔ میری چھ لڑکیاں اورایک لڑکا ہے۔ بہ راہ کرم بتائیے کہ ان کی میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟
میری والدہ کا انتقال ۲۰۰۰ء میں ہوگیا تھا ۔ والد صاحب الحمداللہ ابھی حیات ہیں ۔ میری تین بہنیں ہیں ۔ دو شادی شدہ اورایک طلاق یافتہ ۔ والدہ کی وفات کے بعد والد صاحب نے دوسری شادی کرلی تھی ۔ میرا بھی نکاح ہوچکا ہے ۔ میری والدہ کی دوبہنیں اورتین بھائی تھے ۔ان میں سے والدہ کے علاوہ ان کی ایک بہن اورایک بھائی کا انتقال ہوگیا ہے ۔ ابھی ایک بہن اورایک بھائی باحیات ہیں ۔ میری والدہ کے کچھ زیورات ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ شرعی طریقے سے ان کی تقسیم ہو جا ئے ۔ براہِ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔
تین بھائی اورچار بہنوں میں وراثت کی تقسیم کا تناسب کیاہوگا؟ کیا سوتیلے بیٹے کو ماں کی جائیداد میں حصہ ملےگا؟
میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ۔ ہم ان کی میراث تقسیم کرنا چاہتے ہیں ۔ بہ راہ ِ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔ ورثہ میں ہمارے والد صاحب ،میں اورمیری تین بہنیں ہیں ۔ میری والدہ کے تین بھائی اوردو بہنیں ہیں ۔ بہ راہ کرم بتائیں ، کیا ان کوبھی وراثت میں کچھ حصہ ملےگا؟
ایک خاتون کا انتقال ہوا ۔ وہ لاولد تھیں ۔ ان کے شوہر حیات ہیں ۔ دیگر رشتے داروں میں ان کے چار بھائی اورایک بہن ہیں ۔ براہِ کرام مطلع فرمائیں ۔ ان کی میراث کیسے تقسیم ہوگی؟
ایک صاحب نے اپنے بیٹے کوعاق کردیا، یعنی اپنی وراثت سے اسے محروم کرنے کا اعلان کردیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ جب میں اپنی زندگی میں کسی کوکچھ یا سب دینے کا حق رکھتا ہوں تو میں کسی کو محروم کرنے کا بھی حق رکھتا ہوں ۔ کیا ان کایہ عمل درست ہے ؟
تقسیم وراثت کے سلسلے میں دو مسئلے دریافت طلب ہیں ۔ براہِ کرم ان کے سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں :
۱- میرے والد صاحب کے انتقال کے بعد ان کی میراث تقسیم نہیں ہوئی۔ وہ گاؤں پررہنے والے بھائیوں کے تصرف میں ہے۔ میں روزگار کے سلسلے میں شروع سے باہر رہا ۔ والد صاحب کے انتقال کوپچیس سال گزرگئے ہیں ۔ بہ ظاہر معلو م ہوتا ہے کہ بھائی میراث تقسیم کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں اورمجھے بھی تقاضا کرنے میں تکلف ہورہا ہے ۔ بتائیے، میں کیا کروں ؟
۲- میرے تین لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں ۔ سب شادی شدہ ہیں ، لڑکے خود کفیل ہیں ۔ میں نے حسب موقع ہر ایک کے مکان کی تعمیر کے وقت حسب گنجائش تعاون کیا ہے ۔ لڑکیوں کونقد کی شکل میں دیا ہے ۔ میرے پاس اب کچھ نہیں بچا ہے جومیرے مرنے کے بعد بہ طور وراثت تقسیم ہو۔ کیا میرا یہ عمل درست ہے؟