حکمت ِ تبلیغ
ایک شخص کوایک مدرسے میں تبلیغ کے لیے ملازم رکھا گیا ہے ۔اب مدرسے کے منتظمین خود ہی اس کی تبلیغی مساعی کوروکنا چاہتے ہیں ۔مثلاً بعض آیات بچوں کو یاد کرانے میں وہ مانع ہوتے ہیں ۔ ایسی چند آیات درج ذیل ہیں :
(۱) يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْيَھُوْدَ وَالنَّصٰرٰٓى اَوْلِيَاۗءَ ({ FR 1026 }) ( المائدہ:۵۱)
(۲) وَقَاتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللہِ ۔۔۔ ({ FR 1027 }) ( البقرہ:۱۹۰)
(۳) وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللہُ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ… ({ FR 1028 }) (المائدہ:۴۷)
…ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ… ({ FR 1029 }) (المائدہ:۴۵ ) ۔۔۔ہُمُ الکٰفِرُوْنَ ({ FR 1030 }) ( المائدہ:۴۴)
اب ایسے شخص کے متعلق شریعت کا کیاحکم ہے؟اسے مدرسے میں رہنا چاہیے یانہیں ۔