حالتِ روزہ میں انجکشن لگوانا
کیا روزے کی حالت میں انجکشن لگوایا جاسکتا ہے؟
کیا روزے کی حالت میں انجکشن لگوایا جاسکتا ہے؟
آدمی کتنے مال کا مالک ہوتب اس پر زکوٰۃ عائد ہوگی؟براہ کرم یہ بھی واضح فرمائیں کہ کن کن صورتوں میں آدمی پرزکوٰۃ فرض نہیں ہوتی؟
کچھ لوگ اپنی زکوٰۃ نکال کر اسے اپنے پاس ہی رکھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً ، جب ان کے پاس فقر اء ومساکین اور ضرورت مند آتے ہیں تو اس میں سے انہیں دیتے رہتے ہیں ۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟
کیا کوئی بچہ یا مجنون اگرصاحبِ نصاب ہوتو اس کے مال میں سے زکوٰۃ اداکی جائے گی؟
اگرزیوات میں سے کچھ کودرمیانِ سال میں فروخت کرکے دوسر ا زیور خرید لیا گیا ہے تو کیا اس نئے زیور پرزکوٰۃ اداکرنے کے لیے سال بھر انتظار کرنا ہوگا؟ یا اس کوبھی دوسرے زیورات میں شامل کرکے سب کی زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی؟
عموماً لوگ ماہ رمضان میں زکوٰۃ نکالتے ہیں ۔یہاں تک کہ اگر کسی کے مال پرچھ ماہ قبل ہی سال پوراہوگیاہوتو بھی وہ رمضان کاانتظارکرتاہے۔شایداس کے پیچھے یہ ذہنیت کام کرتی ہے کہ رمضان میں ہر عمل کا زیادہ ثواب ملتا ہے، لیکن مجھے خیال ہوتاہے کہ کہیں ایسا کرنے سے زکوٰۃ فرض ہونے کے بعد اس کی ادائی میں تاخیرکاگناہ لازم نہ آتاہو۔براہ کرم واضح فرمائیں ، کیا زکوٰۃ اداکرنے کے لیے رمضان کاانتظارکرنا درست ہے؟کیا زکوٰۃ فرض ہوتے ہی فوراً اس کی ادائیگی ضروری نہیں ؟
انگریزی میڈیم اسکولوں میں (جن میں حکومتی نصاب کے مطابق تعلیم ہوتی ہے۔) پڑھنے والے طلبہ میں کچھ غریب ہوتے ہیں ۔ان کے تعلیمی مصارف اسکول والے زکوٰۃ کی رقم سے ادا کرتے ہیں ۔ بہت سے لوگ اس پر اعتراضات کرتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ کی رقم انگریزی میڈیم کے اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ پرخرچ کرنا جائز نہیں ہے ۔یہ طلبہ زکوٰۃ کے مستحق نہیں ہیں ۔
زکوٰۃ کے لیے موجودہ کرنسی نوٹ کی مقدار کیا ہے؟ ساڑھے سات تولہ سونا کے برابر یا ۵۲ تولہ چاندی کے برابر کی رقم، معیار سونا ہے یا چاندی؟
زکوٰۃ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ سید خاندان کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے۔ یعنی اس خاندان کے لوگوں کے لیے صدقہ یا زکوٰۃ لینا حرام ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟
میرا تعلق درمیانی طبقہ سے ہے۔ میری شادی کو ایک سال سے کچھ زائد ہوچکا ہے۔ مجھے اپنی شادی میں اتنے زیورات ملے تھے، جن پر زکوٰۃ نکالنا فرض ہوجاتا ہے۔ زیورات پر زکوٰۃ کے سلسلے میں جب میں نے اپنے شوہر محترم سے رجوع کیا تو انھوں نے مجھے ایک عجیب سی الجھن میں ڈال دیا۔ کہنے لگے کہ زیورات آپ کی ملکیت ہیں ۔ ان کی زکوٰۃ آپ ہی کو نکالنی ہے۔ انھوں نے مہر کی رقم ادا کردی تھی۔ میں نے اس رقم کو بھی زیورات میں تبدیل کرلیا تھا۔ سسرال میں میرے پاس اپنی کوئی جائیداد تو ہے نہیں ۔ میری ساری جمع پونجی یہی زیورات ہیں ۔ ان کی زکوٰۃ کس طرح نکالوں ، یہ میری سمجھ میں نہیں آتا۔ زکوٰۃ کے لیے درکار پیسے کہاں سے لاؤں ؟ والدین کی طرف بھی رجوع نہیں کرسکتی، کیوں کہ وہ اپنی ضرورتیں بھی بڑی مشکل سے پوری کر پاتے ہیں ۔
یہ اکیلے میرا مسئلہ نہیں ہے۔ درمیانی طبقے کی ہماری زیادہ تر بہنوں کے پاس اپنے زیورات کے علاوہ اور کوئی جائداد تو ہوتی نہیں ہے۔ ہم اپنے زیورات بیچ کر ہی ان کی زکوٰۃ ادا کرسکتی ہیں ۔ اس طرح چند سالوں میں ان کی مالیت اتنی کم ہوجائے گی کہ زیورات کا اصل مقصد ہی فوت ہوجائے گا۔ درمیانی طبقے کی خواتین کے لیے یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔ زکوٰۃ نہ نکالنے پر احساسِ گناہ کے ساتھ زیورات کو زیب تن کرنا ان کا مقدّر بن جاتا ہے۔
اس سلسلے میں دو سوالات جواب طلب ہیں :
(۱) کیا بیوی کی ملکیت والے زیورات کی زکوٰۃ نکالنا شوہر پر فرض نہیں ہے؟
(۲) اگر شوہر سے الگ بیوی کے پاس اپنی جداگانہ ملکیت ہو تو کیا اسلام میں اسے اپنی جائداد کے انتظام کی وہی آزادی حاصل ہے، جو شوہر کو اپنی جائداد کے لیے حاصل ہے؟