اقتدار میں جبر
آیت لَآ اِكْرَاہَ فِي الدِّيْنِ ( البقرة:۲۵۶)کی تفسیر کرتے ہوئے ایک مفسر کہتا ہے کہ’’مسلمانو ں کو ہدایت کی جارہی ہے کہ جب ان کے ہاتھ میں اقتدار ہو تو انھیں اس اُصول کی پیروی کرنی چاہیے کہ دین میں جبر سے کام نہ لیا جائے۔‘‘ یہ مفسر اس آیت کے حکم کو صرف اس حالت کے لیے کیوں مخصو ص کرتا ہے جب کہ مسلمان اقتدار رکھتے ہوں ؟کیا آپ اس تأویل سے اتفاق کرتے ہیں ۔ اگر آپ کو بھی اس سے اتفاق ہے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان اس وقت تک جبر سے کام لے سکتے ہیں جب تک انھیں اقتدار حاصل نہ ہوجائے؟