شادی کی رسمیں
میرے گاؤں میں چند رسوم رائج ہیں جو میرے خیال میں درست نہیں ہیں ۔ بہ راہِ کرم قرآن و حدیث اور شریعت کی روشنی میں ان پر مدلل اور مفصل اظہار خیال فرما دیں :
۱- شادی کے موقع پر لڑکے والوں کی طرف سے شادی کی تاریخ سے ایک یا دو روز پہلے گاؤں والوں کو گھر گھر کھانا پہنچایا جاتا ہے۔
۲- شادی کے موقع پر لڑکے والے لڑکی والوں سے کھانے کے لیے خاص خاص چیزوں کی فرمائش، بل کہ حکم صادر کرتے ہیں ۔
اس طرح کے کھانے کے بارے میں بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ فقیروں کا کھانا ہے۔ بہ راہِ کرم واضح فرمائیں کہ ان رسوم کا شریعت کی روشنی میں کیا حکم ہے؟