عورت کی آواز کا پردہ

اسلام میں  عورت کی آواز کے پردے سے کیا مراد ہے ؟ اگر آواز کا پردہ ہے تواس کا دائرہ کہاں تک ہے ؟ کیا کوئی خاتون مردوں اورعورتوں کے مشترکہ اجتماع میں درسِ قرآن یا درسِ حدیث یا تقریر کرسکتی ہے ؟ زندگی میں کئی مواقع ایسے آتے ہیں کہ عورت کو غیر مرد سے بات کرنی پڑتی ہے ۔ ایسے حالات میں عورت اپنی آواز کا پردہ کہاں تک کرسکتی ہے ؟

کیا عورت کے لیے چست لباس پہننا جائز ہے؟

آج کل عورتوں میں  چست لباس بہت عام ہوگیا ہے ، خاص طورپر جسم کے نچلے حصے میں  پہناجانے والا لباس ۔چنانچہ ٹانگوں کو حجم بالکل نمایاں  رہتا ہے ۔ دینی حلقوں کی خواتین بھی ایسا لباس زیب تن کرنے میں  کوئی عارمحسوس نہیں  کرتیں ۔ کیا ’عموم بلویٰ ‘کی وجہ سے ایسا لباس اب جوا ز کے دائرے میں آگیا ہے؟بہ راہ کرم وضاحت فرمائیں ۔

کھانے کا ایک ادب

ایک حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ پیٹ کے تین حصے کیے جائیں : ایک کھانے کےلیے، دوسرا پینے کے لیے ، تیسرا خالی رکھا جائے۔ آج کل ڈاکٹر حضرات کھانا کھانے کے ساتھ پانی پینے کو مضر گردانتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں  ، جب کہ اس حدیث میں اس بات کی طرف اشارہ ملتا ہے کہ کھانا کھانے کے بعد پانی کے لیے جگہ خالی رکھی جائے۔ بہ راہ کرم وضاحت فرمادیں ؟

پانی پینے کا ادب

کیا صحیح احادیث میں بیٹھ کر پانی پینے کا حکم دیا گیا ہے ؟ آج کل بعضـ لوگ اس کا انکار کر تے ہیں ۔ براہ کرم احادیث کی روشنی میں اظہار خیال فرمائیں ۔

پیشاب کرنے کے آداب

میں ایک مسلم ادارہ میں کام کرتا ہوں ، جہاں پر مسلم وغیر مسلم اساتذہ کام کرتے ہیں ۔ غیر مسلم اساتذہ کھڑے ہوکر پیشاب کرتےہیں ۔ انتظامیہ کے کچھ ممبران نے سوچا کہ غیر مسلم اساتذہ کے لیے ایسا بیسن لگادیا جائے جس میں کھڑے ہوکر پیشاب کیا جاتا ہے ۔ مسلم اساتذہ نے اس پر اعتراض کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے پہلا خدشہ یہ ہے کہ خود مسلم بچے آج نہیں تو کل کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کے عادی ہوجائیں گے ، دوسری بات یہ کہ ہمیں اپنی اسلامی تہذیب وآداب کا ہر موقع پر خیال رکھنا چاہیے ۔ اس طرح کے ماحول میں ہمارا کیا رویہ ہونا چاہیے ؟ براہِ کرم تشفی بخش جواب سے نوازیں ۔

صدقہ کے طورپر جانور ذبح کرنا

میرے چچا بہت بیمار تھے۔ انھوں نے صدقہ کے طورپر بکراذبح کرنا چاہا ، لیکن لوگوں نے انھیں ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ جان کے بدلے جان نہیں لینا چاہیے۔ اگر آپ بیماری کی وجہ سے صدقہ کرنا چاہتے ہیں تو مال صدقہ کردیں ۔ بعض لوگوں  نے کہا کہ جان کے بدلے جان لینے کا تصور ہندومذہب میں  پایا جاتا ہے ، اسلام میں  یہ چیز جائز نہیں ہے۔ اس بنا پر یہ معاملہ الجھ گیا ہے اورہمارے خاندان کے لوگ کنفیوژن کاشکارہوگئے ہیں ۔
بہ راہ کرم اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں ۔ کیا مذکورہ صورت میں صدقہ کے طورپر جانور ذبح کرنا شرعی اعتبار سے درست نہیں ہے؟

مرض سے شفایابی پرقربانی

ایک سوال کے جواب میں آپ نے لکھا ہے کہ ’’عام حالات میں حلال جانوروں کو ذبح کرکے ان کا گوشت کھایا جاسکتا ہے اور بہ طورصدقہ اسے تقسیم کیا جاسکتا ہے ‘‘ پھر اس سے یہ استنباط کیا ہے کہ ’’ کسی مناسبت سے، مثلاً مرض سے شفایابی پرجانور ذبح کرکے اس کا گوشت صدقہ کیاجاسکتا ہے۔‘‘ یہ بات صحیح نہیں  معلوم ہوتی ۔
جانور ذبح کرکے اسے کھانے یا ذبح شدہ جانور کے گوشت کوبہ طور صدقہ تقسیم کرنے میں کوئی کلام نہیں ، البتہ سوال یہ ہے کہ کسی مناسبت سے جانور کوبہ طور تقرب یابہ غرض ثواب ذبح کرنا درست ہے یا نہیں ؟ جیسا کہ یہ عام رواج بنتاجا رہاہے کہ کوئی شخص کسی جان لیوا حادثے سے بچ گیا تو اس کے بعد قربت کی نیت سے وہ جانور ذبح کرتا ہے اورخون بہانے کو کارثواب سمجھتا ہے اوراسے جان کی حفاظت کا بدلہ قراردیتا ہے۔
جہاں  تک مجھے معلوم ہے کہ بہ غرضِ ثواب جانور ذبح کرنا صرف دو موقعوں پر ثابت ہے: ایک عید قرباں میں ، دوسرے عقیقہ میں ۔ الّا یہ کہ دیگر اعمال صالحہ کی طرح کوئی شخص جانور ذبح کرنے کی نذرمان لے تو بہ حیثیت نذر درست ہے، کیوں کہ کسی بھی عمل صالح کوبہ شکل نذر اپنے ذمے لازم کرنا اور اسے ادا کرنا کتاب وسنت سے ثابت ہے۔ اس کے علاوہ کسی اور موقع پربہ طور تقرب جانور ذبح کرنا ثابت نہیں  ہے اور تعبّدی امور میں قیا س درست نہیں ۔

مجلس کے آداب

اجتماعات میں ہمارے بعض ساتھی دیر سے پہنچتے ہیں ۔ کوئی شخص دیر سے پہنچے تووہ خاموشی سے بیٹھ جائے یاسلام کرکے بیٹھے ؟ اگروہ سلام کرے تو کیا مجلس کے کسی ایک فرد کی طرف سے سلام کا جواب دے دینا کافی ہے؟
اسی طرح اگرکبھی کوئی شخص تنہا قرآن کی تلاوت کررہا ہویا کسی دینی کتاب کا مطالعہ کررہا ہو اور دوسرا شخص وہاں آکر اس کو سلام کرے توکیا اس کے لیے سلام کا جواب دینا ضروری ہے؟
یہ بھی وضاحت فرمائیں کہ کیا کسی مجلس میں بیٹھے ہوئے شخص کے لیے انگلیاں چٹخانے کی ممانعت احادیث میں آئی ہے ؟

چوری چھپے غیر قانونی تجارت

بہت سارے حضرات بیرونی ممالک سے اپنے ساتھ اتنا سونا (Gold) لاتے ہیں ، جتنی مقدار میں لانے کی حکومت اجازت نہیں دیتی۔ اگر اجازت ہوتو بھی اس کے لوازمات ہوتے ہیں اور اس کا ٹیکس ایئرپورٹ پر ہی ادا کرنا پڑتا ہے۔ بعض لوگ کسی نہ کسی طرح چھپ چھپاکر لاتے ہیں ، پھر اس کو فروخت کرتے ہیں ، جس سے انہیں کافی فائدہ ہوتا ہے۔ کیا حکومت کو دھوکہ دے کر لائے ہوئے سونے کی خریدوفروخت کی جاسکتی ہے؟ جب ایسے لوگوں سے اس طرح کی ناصحانہ بات کی جائے کہ ایسا کرنا غلط ہے تو وہ فوراً کہہ دیتے ہیں کہ اگر ہم سونے کے تعلق سے کسٹم حکام کو اطلاع دیں تو ہمیں ڈیوٹی ادا کرنی پڑتی ہے، یا ان کو رشوت دینی پڑتی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں منافع نہیں ہوپاتا، اس لیے ہم چھپاکر لاتے ہیں ۔ اس طریقے سے جو چیزیں لائی جائیں ، کیا ان کی تجارت صحیح ہے؟ کیا حکومتِ وقت کو دھوکہ دے کر تجارت کی جاسکتی ہے؟ایسی کمائی حلال، حرام یا مشتبہ ہوگی ؟ بہ راہ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔ بڑی نوازش ہوگی۔

امانت میں خیانت

ایک صاحب نے مجھے پچاس ہزار روپے یہ کہہ کر دیے کہ اسے ضرورت مندوں میں تقسیم کردوں ۔ ہوایہ کہ مجھے کچھ روپیوں کی بہت سخت ضرورت پیش آگئی۔ چنانچہ میں نے اس میں سے بیس ہزار روپے استعمال کرلیے اور سوچاکہ جب میرے پاس پیسوں کاانتظام ہوجائے گا تو اس رقم کو بھی ضرورت مندوں میں تقسیم کردوں گا۔ ذاتی استعمال کے لیے میں نےان صاحب سے اجازت حاصل نہیں کی، بلکہ ان کو بتائے بغیر بہ طور قرض اسے استعمال کرلیا۔ کیامیرے لیے ایسا کرنے کی گنجائش تھی یا میں نے غلط کیا؟