مسجد میں CCTVکیمرہ لگوانا کیسا ہے؟

 آج کل مسجدوں میں چوری کی بہت وارداتیں ہوتی رہتی ہیں۔ شر پسندوں کا بھی اندیشہ رہتا ہے کہ کب آکر کوئی واردات انجام دے دیں، توڑ پھوڑ کریں اور قرآن مجید کے نسخے نذرِ آتش کردیں۔ ایسی صورتِ حال میں حفاظتی نقطۂ نظر سے مسجد کے اندر اور باہر سی سی ٹی وی … Read more

تعمیرِ نو کی صورت میں مسجد کو بالائی منزل پر منتقل کرنا

مسجد کی تعمیر نو کے سلسلے میں ایک مسئلہ درپیش ہے۔ براہ کرم رہ نمائی فرمائیں۔ ایک قیمتی کمرشیل ایریا میں ایک قدیم مسجد ہے۔اس کی تعمیر نو کا ارادہ ہے۔ مسجد کو شہید کر دیا گیا ہے۔مسجد کا نقشہ گراؤنڈ فلورکے علاوہ تین منزل کا بنایا گیا ہے۔مسجد کے مصروف کمرشیل ایریا میں ہونے … Read more

لیز کی زمین پر مسجد کی تعمیر

براہِ کرم درج ذیل سوالات کے جوابات مرحمت فرمائیں  ۱- کیا لیز پر لی گئی زمین پر محدود وقت کے لیے مسجد تعمیر کی جا سکتی ہے؟  ۲- لیز کا وقت ختم ہونے کے بعد مسجد کی عمارت کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا؟

مسجد کی شرعی حیثیت

 ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی بلڈنگ میں نماز پڑھنے کی جگہ نہیںتھی۔ بلڈر نے لوگوں سے کہا کہ اگر آپ رقم فراہم کردیں تو میں بیسمنٹ میں اس کا انتظام کردوں گا۔ایسا کردیا گیا، لیکن حکومت کی پابندیوں کی وجہ سے مسجد کے نام سے اس جگہ کا رجسٹریشن نہ ہو سکا۔کافی برسوں تک وہاں … Read more

کیا عورت دورانِ حیض مسجد میں جا سکتی ہے؟

کہا جاتا ہے کہ عورت جب حیض کی حالت میں ہو تو وہ نہ قرآن کی تلاوت کر سکتی ہے، نہ نماز پڑھ سکتی ہے، نہ روزے رکھ سکتی ہے؟ میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ کیا اس حالت میں عورت کسی دینی پروگرام میں شرکت کے لیے مسجد میں جا سکتی ہے؟ بعض مسجدیں … Read more

باربار پیشاب آنے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

  ہمارے ايک عزيز بہت بيمار رہتے ہيں۔ پچاسي(۸۵) برس عمر ہے۔ پنج وقتہ نمازي ہيں۔ ان کو پيشاب بہت آتا ہے۔ رات ميں کبھي کبھي بستر پر بھي ہو جاتا ہے۔ سب کے مشورے سے وہ رات ميں پيمپرباندھ ليتے ہيں۔ دن کے اوقات ميں بار بار پيشاب کرنے باتھ روم جاتے ہيں، جو … Read more

کیا زکوٰۃ کی سرمایہ کاری جائز ہے؟

نگرانی کے لیے ماہر، با صلاحیت، تجربہ کار اور ایمان دار افراد کی خدمات حاصل کی جائیں۔ بہتر ہے کہ سرمایہ کاری ایک سے زیادہ منصوبوں میں کی جائے، تاکہ کسی منصوبے میں ممکنہ خسارہ کا اثر دیگر منصوبوں پر نہ پڑے۔

مریض سے مصنوعی تنفّس کے آلات کب ہٹائے جاسکتے ہیں ؟

کسی بھی بیماری کے نتیجے میں جب مریض موت کے قریب پہنچ جاتا ہے تو اس کے جسم کا ایک ایک عضو بے کار ہونے لگتا ہے۔ ایسے میں اس مریض کو مشین (Ventilator) کے ذریعے مصنوعی تنفس دیا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر کم ہونے لگے تو اسے نارمل رکھنے کے لیے انجکشن لگائے جاتے ہیں ۔ خون میں سوڈیم، پوٹیشیم وغیرہ کی کمی ہوجائے تو ان کو بھی خون کی رگوں میں چڑھایا جاتا ہے۔ ایسا مریض (Intensive Care Unit) I.C.Uمیں مشینوں اور نلکیوں کے درمیان گھری ہوئی ایک زندہ لاش کی مانند ہوتا ہے۔ طب میں ایک اصطلاح ’دماغی موت‘ (Brain Death)کی استعمال ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر انسانی دماغ کو آکسیجن نہ ملے تو چار منٹ کے اندر اس کے اہم حصے (Centers) مر جاتے ہیں ۔ دماغی موت کے بعد بھی انسان زندہ رہتا ہے اور کسی بھی ذریعے سے یہ معلوم کرنا ممکن نہیں ہوتا کہ دماغ کا کتنا حصہ متاثر ہوا ہے؟ ایسے مریضوں کو اس امید پر کہ جب تک سانس ہے تب تک آس ہے، کئی کئی دنوں تک ونٹی لیٹر پر رکھا جاتا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا ایسے مریض کو، جس کی دماغی موت واقع ہوچکی ہو، ونٹی لیٹر پر رکھنا درست ہے؟ یہ طبی اخلاقیات کا ایک اہم مسئلہ ہے، بالخصوص ہمارے ملک میں جہاں ایک عام آدمی I.C.U. کا مہنگا علاج زیادہ دنوں تک برداشت نہیں کرسکتا۔ ایک بات یہ بھی ہے کہ جہاں I.C.U.میں بستروں اور مشینوں کی پہلے ہی سے کمی ہو، وہاں ایسے مریض کو، جس کی زندگی کی امید تقریباً ختم ہوچکی ہو، کئی کئی دنوں تک رکھا جائے تو نئے آنے والے مریضوں کے لیے گنجائش باقی نہیں رہتی، جب کہ ان پر زیادہ توجہ دے کر ان کی زندگی بچائی جاسکتی ہے۔
بہ راہ مہربانی اس مسئلے کو اسلامی نقطۂ نظر سے واضح فرمائیں ۔

عورتوں کے لیے سونے کا استعمال

نکاح کی ایک مجلس میں ایک بزرگ نے وعظ و نصیحت کی چند باتیں کہیں ۔ انھوں نے مسلمانوں کے درمیان رواج پانے والے اسراف اور فضول خرچی پر تنقید کی اور فرمایا کہ ہم اپنی بیٹیوں کا رشتہ طے کرتے ہیں تو سب سے پہلے سناروں کی دوکانوں پر پہنچ کر اپنی جیب خالی کردیتے ہیں ۔ اس پر ایک صاحب نے سوال کیا کہ کیا بیٹیوں کو زیورات نہ دیے جائیں ؟ اس کا انھوں نے جواب دیا کہ اگر دینا ہے تو چاندی کے زیورات دیے جائیں ۔ اس لیے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے عورتوں کے لیے سونے کے زیورات کو ناپسند کیا ہے اور ان کے بہ جائے چاندی کے زیورات استعمال کرنے کی ترغیب دی ہے۔ دوسرے صاحب نے اس مضمون کی حدیث کی صحت پر شبہ ظاہر کیا تو تیسرے صاحب نے بتایا کہ یہ حدیث شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریاؒ کی کتاب ’فضائل صدقات‘ میں موجود ہے۔ اس بحثا بحثی سے میں کنفیوژن کا شکار ہوگیا ہوں ۔ بہ راہ کرم اس مسئلے میں شریعت کی روشنی میں ہماری رہ نمائی فرمائیں ۔