مشترکہ تجارت میں خسارہ کا تناسب

میں کئی برس سے ایک بزنس کررہا ہوں ۔ میں نے اپنے ایک دوست کو پیش کش کی کہ وہ بھی اس میں شریک ہوجائے۔ وہ اس پر رضا مند ہوگیا۔ اب بزنس میں میرا سرمایہ ستّر(۷۰) فی صد اور میرے دوست کا تیس (۳۰) فی صد ہے ۔ ہم اس پر متفق ہوگئے کہ نفع میں دونوں برابر کے شریک ہوں گے ، یعنی نفع میں ہر ایک کا حصہ پچاس(۵۰) فی صد ہوگا۔
دریافت طلب امر یہ ہے کہ اگر بزنس میں خسارہ ہوتو کیا اس میں بھی ہم دونوں برابر کے شریک ہوں گے، یعنی ہر ایک کوپچاس (۵۰) فی صد خسارہ برداشت کرنا ہوگا، یا جس کا سرمایہ جس تناسب سے لگا ہوا ہے اس کے اعتبار سے اسے خسارہ برداشت کرنا ہوگا؟

ڈپازٹ شدہ رقم کی واپسی زائدرقم کےساتھ

اگر کسی کمپنی کے مالک اور ملازم کے درمیان باہمی رضامندی سے یہ معاہدہ ہو جائے کہ اس کے مشاہرہ سے جو رقم ہر ماہ ڈپازٹ کے طور پر کٹے گی، اس کی ادائیگی ریٹائرمنٹ کے وقت ، اس زمانے (رائج الوقت)کی مالیت کے اعتبار سے کی جائے گی تو مالیت کا اندازہ لگانے کا کیا طریقہ ہوگا؟ شریعت نے اس سلسلے میں کیا اصول دیے ہیں ، جن کی رعایت سے کمپنی کے مالک اور ملازم دونوں کے ساتھ انصاف ہوسکے؟

قرض میں روپیہ دے کر ڈالر میں نہیں  وصول کیاجاسکتا

یک صاحب نے اپنے ایک عزیزکو چند لاکھ روپے بطورقرض دیے اور کہاکہ ان روپوں کو ڈالر میں تبدیل کرلیں اورجب واپس کریں تو ڈالر کے حساب سے ہی واپس کریں ۔ کیا قرض دینے اور واپس لینے کا یہ طریقہ شریعت کے مطابق درست ہے؟جب کہ قرض واپس کرنے کی مدت پانچ سال سے زیادہ ہے؟

وزن کرکے جانور کی خرید و فروخت

آج کل جانور کا وزن کرکے خرید و فروخت کا رواج ہو رہا ہے۔ کیا کسی زندہ جانور کی اس طرح خرید و فروخت جائز ہے؟ کیا مذکورہ طریقے پر خریدے گئے جانور کی قربانی جائز ہوگی؟

وکالت کا پیشہ

کیا موجودہ عدالتی نظام میں کسی مسلمان وکیل کے لیے پریکٹس کرنا جائز ہے؟

ممنوعہ علاقوں میں رشوت دے کر شکار

ہمارے یہاں  کچھ لوگ ان جنگلی علاقوں میں جاکر شکار کرتے ہیں جہاں  شکار کرنے پر حکومت کی طرف سے پابندی ہوتی ہے۔اس کے لیے انھیں فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو رشوت دینی پڑتی ہے۔جب ان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جاتی ہے توکہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں کوئی کام بغیر رشوت کے نہیں ہوتا،اس لیے اگر ہم رشوت دے کر ایسے جانوروں کا شکار کرتے ہیں جو اسلامی شریعت میں  حلال ہیں تو اس کا شکار کرنے اورکھانے میں کوئی حرج نہیں  ہے۔ بہ راہ کرم اس معاملے کی وضاحت فرمائیں ۔

کیا اسلام تعدیہ (Infection)نہیں مانتا؟

ایک حدیث میں کہا گیا ہے:’’ لا عدوی‘‘ (انفیکشن نہیں ہوتا)۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اسلام انفیکشن کو نہیں مانتا۔ آج کے دور میں انفیکشن ایک زندہ حقیقت ہے۔ بہت سی بیماریاں متعدی ہوتی ہیں ۔ایک سے دوسرے کو لگتی ہیں ۔پھر اس حدیث کا کیا مطلب ہے؟

کسی وبا کو عذاب قراردینے کا ہمیں حق نہیں

آج کل کورونا نامی مرض پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور لاکھوں افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں ۔بعض تحریریں اس پر نظر سے گزریں ، جن میں اس کو اللہ کا عذاب قرار دیا گیا ہے۔ یہ مرض مسلم ممالک میں بھی پھیلا ہوا ہے اوراس سے مسلمان بھی بڑی تعداد میں متاثر ہوئے ہیں ۔ پھر اسے عذاب ِ الٰہی کہناکیوں کر درست ہوگا؟

وبا کو دفع کرنے کے لیے اذان

کورونا وائرس کی تباہ کاری پوری دنیا میں جاری ہے اور اس میں برابر اضافہ ہورہا ہے۔ ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے ایک دن شام پانچ بجے تالی پیٹنے اور تھالی بجانے کا مشورہ دیا تو بہت سے لوگوں نے اس پر عمل کیا ۔بعض لوگوں نے اس کے بجائے اذان دینی شروع کردی۔ اب ایسے اعلانات سامنے آنے لگے ہیں کہ رات کو دس بجے سب لوگ مل کر اذان دیں ۔
براہ کرم واضح فرمائیں کہ کسی وبائی مرض کو دفع کرنے کے لیے اذان دینے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟