قرنطینہ میں روزہ

جولوگ کورونا پازیٹیوپائے جاتے ہیں ان کے تمام گھروالوں کو حکومتی عملہ قرنطینہ میں بھیج دیتاہے اورمسلسل ان کی نگرانی کرتاہے۔قرنطینہ میں  رہنے والی خواتین یہ جان کر پریشان ہیں کہ جوڈاکٹر ان کی نگرانی کررہے ہیں وہ انھیں آئندہ روزہ رکھنے سے منع کررہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ روزہ رکھنے سے جسمانی قوتِ مدافعت کم زورہوسکتی ہے۔اس کے علاوہ کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ تھوڑی تھوڑی دیر میں حلق تررکھاجائے۔یہ ڈاکٹر زوردے کر روزہ رکھنے سے منع کررہے ہیں ۔ایسے حالات میں یہ خواتین کیاکریں ؟

گھروں میں تراویح کیسے پڑھیں ؟

اک ڈائون میں مذہبی مقامات میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔ مساجد میں  پنج وقتہ اورجمعہ کی نمازیں علامتی طورپر گنتی کے چند افراد کے ذریعے ہورہی ہیں اور باقی تمام لوگ اپنے گھروں  میں ہی نماز ادا کررہے ہیں ۔ماہ رمضان کی ایک خاص عبادت تراویح ہے۔ ہر مسجد میں تراویح میں کم ازکم ایک بار قرآن ختم کیاجاتا ہے۔ان حالات میں گھروں میں  عموماً یہ صورت ممکن نہیں ۔پھر اس صورت حال میں گھروں  میں تراویح کیسے پڑھی جائے؟

تراویح کی رکعات؟

م تراویح کی بیس(۲۰) رکعت پڑھتے ہیں ۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ تراویح کی آٹھ (۸) رکعت ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے ہمیشہ آٹھ رکعت ہی پڑھی ہے۔براہ کرم وضاحت فرمائیں ۔یہ بھی بتائیں کہ کیا بیس (۲۰)رکعت سے کم تراویح پڑھی جاسکتی ہے؟

کیا تراویح کی امامت نابالغ کرسکتا ہے؟

موجودہ حالات میں ، جب کہ گھروں میں پنج وقتہ نمازیں ادا کی جارہی ہیں اور ماہِ رمضان میں بھی یہی حالات بنے رہنے کا امکان ہے، ایک سوال یہ کیا جا رہا ہے کہ کیا تراویح کی امامت نابالغ کرسکتا ہے؟ اگر اہلِ خانہ میں سے کسی مرد کو زیادہ قرآن یاد نہ ہو اور کوئی ایسا لڑکا موجود ہو جو ابھی بالغ نہ ہوا ہو، اسے مکمل قرآن یا اس کا خاصا حصہ حفظ ہو، کیا اس کی امامت میں تراویح پڑھی جاسکتی ہے؟