کیا مہر میں کچھ رقم طے کرنا ضروری ہے؟
ایک لڑکی کہتی ہے کہ میں مہر کے طور پرکچھ بھی رقم نہیں لوں گی۔ میں تو بس یہ چاہتی ہوں کہ میرا ہونے والاشوہر دین کے کاموں میں میرا تعاون کرے۔ کیا یہ بات درست ہے؟
ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی (ولادت 1964ء) نے دارالعلوم ندوۃ العلماء سے عا لمیت و فضیلت اور علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی سے بی یو ایم ایس اور ایم ڈی کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ وہ 1994ء سے 2011ء تک ادارۂ تحقیق و تصنیف اسلامی کے رکن رہے ہیں۔ سہ ماہی تحقیقات اسلامی علی گڑھ کے معاون مدیر ہیں۔ اسلامیات کے مختلف موضوعات پر ان کی تین درجن سے زائد تصانیف ہیں۔ وہ جماعت اسلامی ہند کی مجلس نمائندگان اور مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن اور شعبۂ اسلامی معاشرہ کے سکریٹری ہیں۔
ایک لڑکی کہتی ہے کہ میں مہر کے طور پرکچھ بھی رقم نہیں لوں گی۔ میں تو بس یہ چاہتی ہوں کہ میرا ہونے والاشوہر دین کے کاموں میں میرا تعاون کرے۔ کیا یہ بات درست ہے؟
کیا مہر کی رقم میں نکاح کے بعد اضافہ کیا جا سکتا ہے؟
نکاح کے موقع پر مہر کی جو رقم طے ہوئی تھی، شوہر نے اسے ادا نہیں کیا۔ پچیس (۲۵) برس کے بعد اب وہ ادا کرنا چاہتا ہے۔ اس عرصے میں روپیہ کی قدر (Value) میں جو کمی آئی ہے، کیا اس کا حساب کرکے شوہر مزید رقم ادا کرے گا؟
آج کل کورونا نامی مرض بہت پھیلا ہواہے۔کہا جاتا ہے کہ جسم میں قوتِ مدافعت کم زور پڑجائے تو اس مرض میں مبتلا ہونے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے ۔روزہ رکھنے سے کچھ کم زوری لاحق ہوتی ہے ۔اس لیے کیا کورونا سے تحفظ کے ارادے سے روزہ ترک کیاجاسکتا ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں ۔
جولوگ کورونا پازیٹیوپائے جاتے ہیں ان کے تمام گھروالوں کو حکومتی عملہ قرنطینہ میں بھیج دیتاہے اورمسلسل ان کی نگرانی کرتاہے۔قرنطینہ میں رہنے والی خواتین یہ جان کر پریشان ہیں کہ جوڈاکٹر ان کی نگرانی کررہے ہیں وہ انھیں آئندہ روزہ رکھنے سے منع کررہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ روزہ رکھنے سے جسمانی قوتِ مدافعت کم زورہوسکتی ہے۔اس کے علاوہ کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ تھوڑی تھوڑی دیر میں حلق تررکھاجائے۔یہ ڈاکٹر زوردے کر روزہ رکھنے سے منع کررہے ہیں ۔ایسے حالات میں یہ خواتین کیاکریں ؟
کیا روزہ کی حالت میں بھپارہ لیا جاسکتا ہے؟
کیا روزہ کی حالت میں آنکھ،کان یا ناک میں دواڈالی جاسکتی ہے؟
عورت روزہ سے ہواوردوپہر میں اسے حیض جاری ہوجائے تو وہ کیاکرے؟ کیا اس کا روزہ ٹوٹ گیا؟اگرٹوٹ گیا توکیا وہ کھاپی سکتی ہے؟
:براہ کرم وضاحت فرمائیں ،کن صورتوں میں روزہ کی قضا کی اجازت ہے؟ اور کب روزے کا فدیہ اداکیا جاسکتاہے؟
اک ڈائون میں مذہبی مقامات میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔ مساجد میں پنج وقتہ اورجمعہ کی نمازیں علامتی طورپر گنتی کے چند افراد کے ذریعے ہورہی ہیں اور باقی تمام لوگ اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کررہے ہیں ۔ماہ رمضان کی ایک خاص عبادت تراویح ہے۔ ہر مسجد میں تراویح میں کم ازکم ایک بار قرآن ختم کیاجاتا ہے۔ان حالات میں گھروں میں عموماً یہ صورت ممکن نہیں ۔پھر اس صورت حال میں گھروں میں تراویح کیسے پڑھی جائے؟