بعض اہل مکہ کی باہم رشتہ داریاں

ترجمان القرآن جولائی۱۹۷۶ء کے صفحہ۱۲ (مہاجرین حبشہ کی فہرست کے نمبر۴۷) پر عیاشؓ بن ربیعہ کے نام کے بعد قوسین میں انھیں ابوجہل کا بھائی ظاہر کیا گیا ہے۔ صفحہ ۱۵ پر بغلی عنوان ’’مکہ میں اس ہجرت کا رد عمل‘‘ کے تحت حضرت عیاشؓ کو ابوجہل کا چچازاد بھائی تحریر کیا گیا ہے اور صفحہ ۱۷ پر حضرت عباسؓ کے سگے بھائی عبداللّٰہ بن ابی ربیعہ اور صفحہ۲۲ پر حضرت عیاشؓ کو ابوجہل کے ماں جائے بھائی لکھا گیا ہے۔ کیا یہ درست ہے کہ حضرت عیاشؓ ابوجہل کے چچا زاد اور ماں شریک بھائی تھے۔
جواب

حضرت عیاش بن ابی ربیعہ ابوجہل کے چچازاد بھائی بھی تھے اور ماں جائے بھی۔ اس خاندان کے رشتوں کو اچھی طرح سمجھ لیجیے کیونکہ اسلام کی ابتدائی تاریخ سے ان کا گہرا تعلق ہے۔
بنی مخزوم کے سردار مغیرہ بن عبداللّٰہ بن عمر بن مخزوم کے کئی بیٹے تھے جن میں سے چند یہ ہیں جن کا ہماری تاریخ سے خاص تعلق ہے۔
۱۔ ولید بن مغیرہ۔ حضرت خالدؓ بن ولید کا باپ۔
۲۔ ہاشم بن مغیرہ۔ اس کی بیٹی حنتمہ حضرت عمرؓ کی ماں ۔
۳۔ہِشام بن مغیرہ۔ ابوجہل اور حارث کا باپ۔
۴۔ ابو امیہ بن مغیرہ۔ حضرت ام سلمہ کا باپ۔
۵۔ ابو ربیعہ بن مغیرہ۔ اس نے اپنے بھائی ہشام کے بعد اس کی بیوی اسما ئ بنت مُخرِّبہ (ابوجہل اور حارث کی ماں ) سے نکاح کیا اور اس سے حضرت عیاشؓ بن ابی ربیعہ پیدا ہوئے۔ اس طرح حضرت عیاش ابوجہل کے ماں جائے بھی تھے اور چچا زاد بھائی بھی۔
اسی خاندان سے مغیرہ کے ایک بھائی اسد بن عبداللّٰہ بن عمر بن مخزوم کا بیٹا عبدمناف حضرت ارقمؓ کا باپ تھا جن کا دارارقم اسلامی تاریخ میں مشہور ہے۔
مغیرہ کے دوسرے بھائی ہلال بن عبداللّٰہ بن عمر بن مخزوم کا بیٹا عبدالاسد حضرت ابوسلمہؓ (ام المؤمنین حضرت ام سلمہؓ کے پہلے شوہر) کا باپ تھا۔