سرکاری نرخ بندی کا حکم

تسعیر یا نرخ بندی یعنی سرکاری طور پر اشیاء کی قیمتوں کو مقرر کر دینے کے سلسلے میں اسلام کی پالیسی کیا ہے۔
جواب

نبی ﷺ کے زمانے میں ایک مرتبہ مدینہ طیبہ میں قیمتیں چڑھ گئیں ۔ لوگوں نے حضورﷺ سے عرض کیا کہ آپؐ قیمتیں مقرر فرمادیں ۔آپ ﷺ نے جواب دیا:
إِنَّ غَلَاءَ السِّعْرِ وَرُخْصَهُ بِيَدِ اللَّهِ، وَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَلْقَى رَبِّي وَلَيْسَ أَحَدٌ يَطْلُبُنِي بِمَظْلِمَةٍ ظَلَمْتُهَا إِيَّاهُ({ FR 1454 })
’’قیمتوں کا چڑھنا اور گرنا اﷲ کے ہاتھ میں ہے (یعنی قدرتی قوانین کے تحت ہے) اور میں چاہتا ہوں کہ اپنے خدا سے ملوں تو اس حال میں ملوں کہ کوئی شخص میرے خلاف ظلم وبے انصافی کی شکایت کرنے والا نہ ہو۔‘‘