سیپ کا معاملہ

ہرگائوں میں عموماً ایک لوہار اور ایک بڑھئی ضرور ہوتا ہے۔ان لوگوں سے زمین دار کام لیتے ہیں اور معاوضہ نقد ادا نہیں کرتے،نہ تنخواہ دیتے ہیں ،بلکہ فصل کے فصل ایک مقررہ مقدار غلّے کی انھیں دے دی جاتی ہے۔ اس صورت معاملہ کو’’سیپ‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ صورتِ معاملہ کیسی ہے؟
جواب

’’سیپ‘‘ معاملے کی ایک ایسی شکل ہے جو دیہاتی زندگی میں ’’معروف‘‘کی حیثیت اختیار کرچکی ہے،اس لیے اسے ناجائز نہیں کہا جاسکتا۔ البتہ اس کا خیال رکھنا چاہیے کہ اس میں بیگارکا عنصر شامل نہ ہونے پائے۔یعنی فی الواقع جن لوگوں سے جتنی خدمت لی جائے،ان کو اس کا مناسب معاوضہ ادا کیا جائے۔ مقررہ خدمات سے زائد کوئی کام لینا ہو تو اس کا حق الگ اسے دینا چاہیے۔محض زمین داری کی دھونس میں لوگوں سے بے جا خدمت لینا ظلم ہے۔ (ترجمان القرآن، اگست ۱۹۴۶ء)