بعض خواتین کایہ خیال ہے کہ ایام حیض میں اگر کسی عورت نے ہاتھوں پیروں پرمہندی لگالی اور پھر اس نے ایام سے فارغ ہوکر غسل کیاتو ان دنوں کی مہندی کارنگ اگرہاتھوں پیروں پرلگارہ گیا تو غسل نہیں ہوااور پاکی حاصل نہیں ہوئی جب تک کہ وہ رنگ نہ اتر جائے اور پھرغسل نہ کیاجائے۔ یہ خیال کہاں تک صحیح ہے؟
جواب
یہ خیال بالکل غلط ہے۔ غسل بھی ہوجائے گا او رپاکی بھی حاصل ہوجائے گی۔ بعض خواتین کے اس خیال کی وجہ شاید یہ ہوکہ ایام حیض میں وہ عورت کے بدن کو حقیقتاً ناپاک سمجھتی ہوں اوراس سے ان کو یہ خیال پیدا ہوا کہ جب اس حالت میں مہندی لگائی گئی تو اس کا رنگ بھی ناپاک ہوگیا اور جب تک وہ ناپاک رنگ دور نہ ہوپاکی حاصل نہ ہوگی۔ انھیں بتائیے کہ ایام حیض میں مقام حیض کے علاوہ عورت کا باقی جسم حقیقتاً پاک ہوتا ہے صرف حکماً ناپاک ہوتا ہے۔اس لیے اس حالت میں مہندی لگانے سے اس کا رنگ ناپاک نہیں ہوتا بلکہ پاک ہی رہتا ہے۔ آپ انھیں نجاست حقیقی اور نجاست حکمی کامسئلہ اچھی طرح سمجھادیں۔ (مئی ۱۹۷۳ء ج۵۰ ش۵)