جواب
آپ کا عنایت نامہ آنے سے پہلے ہی میں لیگ کی مجلسِ عمل کو متذکرہ سوال نامے کا جواب دے چکا ہوں ۔آپ حضرات ہرگزیہ گمان نہ کریں کہ میں اس کام میں کسی قسم کے اختلافات کی وجہ سے حصہ لینا نہیں چاہتا۔ دراصل میری مجبوری یہ ہے کہ میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ حصہ لوں تو کس طرح۔ ادھوری تدابیر(half measures) میرے ذہن کو بالکل اپیل نہیں کرتیں ۔ نہ داغ دوزی(patch work) سے ہی مجھ کو کبھی دل چسپی رہی ہے۔ اور مجلس عمل کے پیشِ نظر یہی کچھ ہے۔ اگر کلی تخریب اور کلی تعمیر پیشِ نظر ہوتی تو میں بہ دل وجان اس میں ہرخدمت انجام دینے کے لیے تیار تھا۔لیکن یہاں کل کو بجنسہٖ برقرار رکھتے ہوئے اس کے بعض اجزا کو ہٹا کر ان کی جگہ بعض دوسرے اجزا لارکھنا مطلوب ہے، جس کے لیے کوئی قابلِ عمل اور نتیجہ خیز صورت سوچنے سے میرا ذہن عاجز ہے۔میرے لیے یہی مناسب ہے کہ اس باب میں عملاً کوئی خدمت انجام دینے کے بجاے ایک طالب علم کی طرح دیکھتا رہوں کہ سوچنے والے اس جزوی اصلاح وتعمیر کی کیا صورتیں نکالتے ہیں اور کرنے والے اسے عمل میں لاکر کیا نتائج پیدا کرتے ہیں ۔ اگر فی الواقع انھوں نے اس طریقے سے کوئی بہتر نتیجہ نکال کر دکھادیا تو وہ میرے لیے ایک انکشاف ہوگا، اور ممکن ہے کہ اس کو دیکھ کر میں مسلکِ کلی سے مسلکِ جزوی کی طرف منتقل(convert) ہوجائوں ۔ (ترجمان القرآن، جولائی،اکتوبر۱۹۴۴ء)