وہ ایسے کون سے ٹیکس ہیں جو ایک اسلامی ریاست اپنے شہریوں سے ازروے قرآن وسنت وصول کرنے کی مجاز ہے؟
جواب
قرآن وسنت نے ٹیکسوں کا کوئی نظام تجویز نہیں کیا ہے بلکہ مسلمانوں پر زکاۃ بطور عبادت اور غیر مسلموں پر جزیہ(بطور علامت اطاعت) لازم کرنے کے بعد یہ بات حکومت کی صواب دید پر چھوڑی ہے کہ جیسی ملک کی ضروریات ہوں ،ان کے مطابق باشندوں پر ٹیکس عائد کریں ۔ خراج اور محاصل درآمد وبرآمد اس کی ایک مثال ہیں جنھیں قرآن وسنت میں شرعاًمقرر نہیں کیا گیا تھا اور حکومت اسلامی نے اپنی صواب دید کے مطابق انھیں خود مقرر کیا۔اس معاملے میں اصل معیار ملک کی حقیقی ضروریات ہیں ۔ اگر کوئی فرما ں روا اپنے تصرف میں لانے کے لیے ٹیکس وصول کرے تو حرام ہے۔ ملک کی حقیقی ضروریات پر صرف کرنے کے لے لوگوں کی رضا مندی سے ان پر عائد کرے تو حلال ہے۔ (ترجمان القرآن، اکتوبر ۱۹۶۱ء)