اُموی حکمراں خلیفہ تھے یا بادشاہ؟

کیا اُموی خلفا صحیح معنوں میں خلفا کہلاے جانے کے مستحق ہیں ؟
جواب

اُموی فرما ں روائوں کی حکومت حقیقت میں خلافت نہ تھی۔اگرچہ ان کی حکومت میں قانون اسلام ہی کا تھا،لیکن دستور (constitution) کے بہت سے اسلامی اصولوں کو انھوں نے توڑ دیا تھا۔نیز ان کی حکومت اپنی روح میں اسلام کی روح سے بہت ہٹی ہوئی تھی۔ اس فرق کو ان کی حکومت کے آغاز ہی میں محسوس کرلیا گیا تھا۔چنانچہ اس حکومت کے بانی امیر معاویہؓ کا اپنا قول یہ تھا کہ اَنَا اَوَّلُ الْمُلُوْکِ ({ FR 2271 }) ’’ میں سب سے پہلا بادشاہ ہوں ‘‘اور جس وقت امیر معاویہؓ نے اپنے بیٹے یزید کو ولی عہد مقرر کیا، اس وقت حضرت ابو بکر ؓکے صاحب زادے عبدالرحمنؓ نے اٹھ کر برملا کہا کہ ’’یہ تو قیصریت ہے کہ جب قیصر مرا تو اس کا بیٹا قیصر ہوگیا۔‘‘ (ترجمان القرآن، اکتوبر ۱۹۶۱ء)