آثار قدیمہ،یعنی وہ قیمتی نوادر جو کسی نے بطور یادگار اپنے گھر میں رکھ چھوڑے ہوں ، پر زکاۃ کا کیا حکم ہے؟
جواب
آثار قدیمہ،یعنی وہ قیمتی نوادر جو کسی نے بطور یادگار اپنے گھر میں رکھ چھوڑے ہوں ، ان پر کوئی زکاۃ نہیں ہے۔البتہ اگر وہ بغرض تجارت ہوں تو ان پر تجارتی زکاۃ ہے۔ (ترجمان القرآن،نومبر ۱۹۵۰ء)