ایک مسئلہ پریہاں بحث ہورہی ہے وہ یہ کہ مرغ ذبح کرنے میں غلطی سے پوری مونڈی دھڑسے الگ ہوگئی۔ ایک صاحب کا خیا ل ہے کہ مرغ مکروہ ہوگیا اور ایک صاحب کہتے ہیں کہ مردار ہوگیا۔ مہربانی کرکے صحیح مسئلہ بتائیے۔
جواب
ذبح کرنے والے کی غلطی سے اگر جانور کا سر الگ ہوجائے تو وہ جانور حلال ہے، نہ مکروہ ہوا اور نہ مردار۔ ذبح کرنے والے پر بھی کوئی الزام عائد نہیں ہوگا کیوں کہ اس نے قصداً ایسا نہیں کیا ہے۔البتہ اگر ذبح کرنے والا قصدا ًسرکو الگ کردے تو اس کا یہ فعل مکروہ ہے۔ کیوں کہ ذبح کرنے کا جو طریقہ بتایا گیا ہے وہ یہ نہیں ہے کہ سرکو کاٹ کرالگ کردیاجائے۔ لیکن ذبح کرنے والے کے اس مکروہ فعل سے اس جانور میں کراہت پیدانہ ہوگی۔اس کا دھڑاور سردونوں حلال ہیں۔
(اکتوبر ۱۹۷۴ء،ج۵۲،ش۴)