جواب
مسیح علیہ السلام کی حیات ووفات کے متعلق میں اپنی تفسیر’’تفہیم القرآن‘‘ میں وضاحت کے ساتھ لکھ چکا ہوں ۔براہِ کرم سورۂ آلِ عمران، رکوع ۶ اور سورۂ النساء،رکوع ۲۲ کے حواشی پڑھ لیجیے۔ آپ کا یہ ارشاد کہ’’تمھای تحریروں سے شبہہ پڑتا ہے کہ تم مسیح ؑومہدی ؑ کے منکرہو‘‘ حوالے کا محتاج ہے۔ آپ کی بڑی عنایت ہوگی اگر میری ان تحریروں کی نشان دہی فرمائیں جن سے آپ نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔نیز اگر مضائقہ نہ ہو تو یہ بھی ساتھ ہی فرماد یں کہ وہ تحریریں آپ نے خود پڑھی ہیں یا کسی سے آپ نے یہ باتیں سن کر لکھ دیں ۔
آپ برا نہ مانیں اگر میں آپ سے یہ کہوں کہ درحقیقت آپ کے سوالات({ FR 1035 }) جواب دینے کے لائق نہ تھے،مگر ان کا جواب صرف اس لیے دے رہا ہوں کہ ان غلط فہمیوں کا ازالہ ہو جو بعض غرض پرست علما اپنی افترا پردازیوں سے سادہ لوح عوام کے دلوں میں پیدا کررہے ہیں ۔ (ترجمان القرآن، مارچ تا مئی ۱۹۵۱ء)