کیا خلفاے راشدین کے زمانے میں نقدی،سکوں ،مویشیوں ،سامان تجارت، زرعی پیداوار پر زکاۃ کی شرح میں کوئی تبدیلی کی گئی ہے؟اگر ایسا ہوا تو سند کے ساتھ تفصیلی وجوہ بیان کیجیے۔
جواب
خلفاے راشدین کے زمانے میں نبی ﷺکے مقرر کیے ہوئے نصاب اور شرح زکاۃ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،نہ اب اس کی کوئی ضرورت محسوس ہوتی ہے، اور ہمارا خیال یہ ہے کہ نبی ﷺ کے بعد کوئی آپؐ کی مقرر کردہ مقادیر میں ترمیم کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ ( ترجمان القرآن،نومبر ۱۹۵۰ء )