رضاعی بہن کی بہن سے نکاح جائز ہے

رضاعی رشتہ کی تعریف میں صرف ساتھ دودھ پیے ہوئے لڑکا اور لڑکی داخل ہیں یا دوسرے لڑکا اور لڑکی بھی جو دودھ پینے میں شریک نہیں ہیں۔ ایک مسئلہ نظر سے گزرا کہ جتنے رشتے نسب سے حرام ہیں وہ رضاعت سے بھی حرام ہوجائیں گے۔اس کے برخلاف ایک رشتہ طے پارہاہے۔ صورت یہ ہے کہ زید کی ماں کادودھ سعیدہ نے مدت رضاعت میں پیا ہے اور سعیدہ کی چھوٹی بہن سے زید کی نسبت ہورہی ہے۔ یہ رشتہ جائز ہوگا یا نہیں ؟ معلوم تو ایسا ہوتا ہےکہ ناجائز ہوگا۔ مطلع فرمائیے تاکہ اس ناجائز نکاح کو روکا جاسکے۔

جواب

زید کی رضاعی بہن سعیدہ کی چھوٹی بہن سے زید کانکاح جائز ہے۔ آپ نے غور نہیں کیا ورنہ اس کو ناجائز نہ سمجھتے۔ بات یہ ہے کہ زید کی ماں سعید ہ کی رضاعی ماں ہوئی اور اس کے تمام لڑکے لڑکیاں سعیدہ کے رضاعی بھائی بہن ہوئے۔ زید کی ماں کے کسی لڑکے سے سعیدہ کانکاح نہیں ہوسکتا اس لیے کہ سب اس کے رضائی بھائی ہیں۔ لیکن سعیدہ کی ماں زید یا اس کے کسی بھائی بہن کی رضائی ماں نہیں ہے۔ رضاعت کا رشتہ صرف سعیدہ سے قائم ہوا ہے۔ اس کے کسی دوسرے بھائی بہن سے قائم نہیں ہوا ہے اس لیے زید اورزید کے بھائیوں پر صرف سعیدہ کانکاح حرام ہوگا۔ سعیدہ کی چھوٹی بہن چوں کہ زید کی رضاعی بہن نہیں ہے اس لیے اس سے اس کا نکاح جائز ہوگا۔ یہ رشتہ اس حدیث کے خلاف نہیں ہے جس کا حوالہ آپ نے اپنے سوال میں دیا ہے۔ البتہ اگر زید کے کسی بھائی سے سعیدہ کا نکاح ہورہاہوتا تو یہ حدیث کے خلاف ہوتا۔                                          (اکتوبر ۱۹۶۶ءج۳۷ ش۴)